
ملکی سیاست میں نئی ہلچل؛ شاہ محمود قریشی نے بالآخر بڑا فیصلہ کرلیا
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت کی ترجیحات نا معیشت ہے اور نا دہشتگردی ہے، ان کا ایجنڈا ذاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت 7 فروری کو اے پی سی منعقد کرنا چاہتی ہے اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو مدعو کرنا چاہتے ہیں لیکن اس معاملے پر میرے حکومت سے کچھ سوالات ہیں۔
انہوں نے اپنے سوالات سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ میرا پی ڈی ایم کی حکومت سے سوال ہے کہ آپ مفاہمت چاہتے ہیں یا ٹکراؤ، آپ فیصلہ کر کے بتادیں تاہم تحریک انصاف دونوں صورتوں میں تیار ہے۔
انہوں نے اداروں سے سوال کیا کہ کیا آپ تعاقب صحافیوں اور سیاستدانوں کا چاہتے ہیں یا دہستگردوں کا ؟
انہوں نے کہا کہ یہ سوال آج پاکستان کے عوام کے ذہنوں میں منڈلا رہا ہے کہ آج قوم کی ضرورت کیا ہے؟ کیونکہ وقت جو معیشت کی حلات ہےاور بڑھتی ہوئی دہشتگردی کا خوف ہے، اس عالم میں آپ یکجہتی دیکھنا چاہتے ہیں یا انتشار چاہتے ہیں ؟
شاہ محمود قریشی نے ایک اور سوال کیا کہ کیا پاکستان میں آئین کی پاسدری ہوگی، قانون کی حکمرانی ہوگی یا سیاسی انجینئرنگ ہوگی؟ اور کہا کہ یہ وہ سوالات ہیں جو ہر شہری کے ذہن میں ابھر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری فری، فیئر انتخابات ہیں یا من پسند نتائج کا حصول کیونکہ مجھے جو نظر آرہا ہے اس سے لگتا ہے کہ من پسند نتائج کا ٹارگٹ کیا جارہا ہے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو پاکستان کے سیاسی استحکام کو اور الیکشن کمیشن کی ساخت کو اس کا ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: اے پی سی میں شرکت کیلئے پی ٹی آئی کی مشاورت جاری، حتمی فیصلہ عمران خان کرینگے
انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں دعوت دینے سے پہلے شہباز شریف فیصلہ کریں کے الزام لگانا ہے، سیاسی انتقام لینا ہے یا شرکت کی دعوت دینی ہے کیونکہ یہ دونوں چیزیں ایک ساتھ نہیں چل سکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے وزیراعظم کی بے حسی پر تعجب بھی ہوا اور افسوس بھی جبکہ کے پی کے ہر ضلع میں سوگ کا عالم ہے اور وہ کے پی حکومت سے حساب طلب کر رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عوام نے دیکھا کہ کس طرح مداخلت کے ذریعے تحریک انصاف کی حکومت کو رخصت کیا گیا اور ایک امپورٹڈ حکومت کو مسلط کیا گیا لیکن اس 9 ماہ کے دوران ملک بھر میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت کی ترجیحات بدل گئیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ قومی کی ترجیحات میں دہشتگردی کا مقابلہ تھا اور اب بھی ہے، معیشت کی بحالی پہلے بھی تھی اور اب بھی ہے لیکن حکومت کی ترجیحات نا معیشت ہے اور نا دہشتگردی ہے ، حکومت کا ایجنڈا ذاتی ہے جبکہ ہمارا ایجنڈا قومی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News