آج پھر ظلم ڈھانے کی تیاری کی جارہی ہے، یاسمین راشد
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ آج پھر ظلم ڈھانے کی تیاری کی جارہی ہے۔
یاسمین راشد نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ریلی کو روکا گیا ہے، لاہور میں دفعہ 144 لگائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں کھیلوں کے تمام ایونٹس ہورہے ہیں، صرف تحریک انصاف کی ریلی کو روکا جارہا ہے، پی ٹی آئی دنیا کی چھٹی بڑی جماعت ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آج پھر ظلم ڈھانے کی تیاری کی گئی ہے، ہم پرامن پارٹی ہیں، ریلی کا فیصلہ پارٹی چیئرمین عمران خان کریں گے۔
یاسمین راشد نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمپین کر سکتے ہیں، الیکشن کمیشن میں دفعہ 144کیخلاف پٹیشن دائر کردی، سیکیورٹی کی بھی یقین دہانی کروائی، عدالت سے بھی رجوع کریں گے۔
میاں اسلم اقبال کی گفتگو
دوسری جانب میاں اسلم اقبال نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام پارٹیوں کو کمپین کا حق ہے، ریٹرننگ آفیسر کے پاس ریلی کی صورت میں کاغذات جمع کروانے جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف کے پی کے اور پنجاب میں الیکشن کا اعلان کیا گیا ہے اور دوسری طرف ایک بڑی جماعت کو کمپین کرنے سے روکا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مریم جلسے کر رہی ہیں، ان سے لوگ نفرت کا اظہار کر رہے ہیں۔ ہمارے کارکن کو شہید کیا گیا اس کی وضاحتیں دیتے ہیں، ان کو اس کا حساب دینا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی ریلی، زمان پارک جانے والی شاہراہوں کو بند کرنے کا امکان
انکا کہنا ہے کہ عمران خان کی مقبولیت سے گھبرا گئے ہیں، اگر حادثہ تھا تو عمران خان پر مقدمہ درج کیوں کروایا، ملنگ آدمی پر تشدد کیا ایسا تو مقبوضہ کشمیر میں بھی نہیں ہوتا۔
میاں اسلم اقبال نے کہا کہ ہم پاکستانی ہیں آپ کے جتنے پاکستانی ہیں، 144 غیر قانونی ہے اسے کلعدم قرار دیا جائے، کوئی غیر قانونی کام نہیں کرنا چاہتے۔
یہ بھی پڑھیں؛ پی ٹی آئی ریلی؛ نگراں حکومت کا لاہور میں دفعہ 144 لگانے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ ان کا پروگرام لاشیں گرانے کا تھا آج بھی یہی پلان ہے، عمران خان کے نکلنے سے ڈرتے ہیں ان کو خواب میں بھی عمران خان نظر آتا ہے، عمران اتنے زور سے آ رہا ہے شاید ہی کوئی پارٹی اتنی اکثریت سے اسمبلی میں آئے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے دفعہ 144 کے حوالے سے ہدایت لے کر مطلع کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
