پشاور پولیس لائنز بم دھماکے میں ملوث 2 سہولت کار گرفتار
پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں بم دھماکے میں ملوث 2 سہولت کار کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ پشاور پولیس لائنز دھماکے میں ملوث گرفتار سہولت کاروں میں ایک کا تعلق افغانستان کے صوبہ ننگرہار اور دوسرے کا تعلق قبائلی ضلع خیبر سے ہے ۔
پشاور پولیس لائنز بم دھماکے میں ملوث 2 سہولت کار گرفتار#BOLNews #Peshawar pic.twitter.com/APp8bYu4KN
— BOL Network (@BOLNETWORK) March 17, 2023
ذرائع کے مطابق ایک سہولت کار کو ضلع خیبر جبکہ دوسرے کو ہشتنگری پشاور سے گرفتار کیا تاہم سہولتکاروں سے تفتیش جاری ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان سہولت کار کو ضلع پشاور کے ایک مدرسے سے پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات سمیت گرفتار کیا تاہم گرفتار سہولت کار سانحہ کے بعد بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ پشاور میں پولیس لائنز میں مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے کے متعلق تحقیقاتی ٹیم حملہ آور کا سابقہ ریکارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔
اس حوالے سے تحقیقاتی ٹیم کا کہنا تھا کہ ولیس لائنز مسجد کا خودکش حملہ کا نام ایاز مہمند ہے جس نے پہلے بھی دو قتل کیے تھے۔
تحقیقاتی ٹیم نے بتایا کہ حملہ آور نے غلنی کرکٹ گراؤنڈ مہمند میں 2 افراد کو قتل کیا تھا جس کے نتیجے میں لوکل جرگے نے ایاز مہمند کے گھر کو گرانے کا فیصلہ سنایا تھا جس کے بعد سول انتظامیہ اور ایف سی نے اس کے گھر کو مسمار کیا۔ جرگے نے ایاز مہمند کو سیکیورٹی فورسز کے حوالے نہیں کیا تھا۔
تحقیقاتی تیم کا کہنا تھا کہ ایاز کا بھائی عربستان حلیم زئی مہمند کا رہائشی ہے، جماعت الاحرار کا سرگرم کارکن تھا اور 2012 میں سیکیورٹی فورسز کی حراست میں آیا تاہم سال 2018 میں ملزم کو عدالت نے بری کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں؛ پشاور حملہ آور کی سہولت کار کیساتھ تصویر بول نیوز نے حاصل کرلی
اس سے قبل انکشاف ہوا تھا کہ دھماکے میں بھارتی ایجنسی را کے ملوث تھا۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ پولیس لائن مبینہ خودکش حملہ جماعت احرار گروپ نے کیا، منصوبہ بندی اور فنڈنگ دونوں بیرون ملک کی گئیں، حملے کا ماسٹر مائنڈ مکرم عرف سربکف ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیس لائن خود کش حملے میں 8 افراد نے سہولت کاری کی، حملے میں استعمال کی گئی موٹر سائیکل 13 بار بیچی گئی۔
یاد رہے کہ پشاورپولیس لائن کی مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 101 ہوگئی تھی جبکہ درجنوں افراد شدید زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News