مرکزی سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف فرخ حبیب نے کہا ہے کہ عمران خان کو قوم سے جدا کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے وزیر داخلہ رانا ثناءااللہ کی گفتگو پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثناءاللہ ایک مجرم ہے اسی لئے اپنے مخالفین کے خلاف مجرموں کی طرح سوچتا اور کاروائیاں کرتا ہے، رانا ثنااللہ جیسا مجرم کبھی ملک میں امن و امان کی بحالی کے لئے فعال کرداد ادا نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ فسطائی ذہنیت اور قاتل شخص کو وزیر داخلہ بنا کر قانون کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا، رانا ثناءاللہ پولیس کو خوف کی علامت بنا چکا ہے اور عوام کو زدوکوب کرنے کے لئے استعمال کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی سے نمٹنے کی بجائے اس پاگل اور ذہنی مریض شخص کی ساری توجہ عمران خان اور تحریک انصاف کو کرش کرنے پر مرکوز ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امپورٹڈ سرکار انتخابات سے فرار کے لئے آج کل ہر ممکن بہانہ تلاش رہی ہے، جلسے جلوسوں پر پابندی لگانا ایک غیر جمہوری سوچ کی عکاسی ہے جبکہ سیاسی جماعتیں عوام میں جا کر اپنا ایجنڈہ پیش کرتی ہیں اور یہ انکا آئینی اور جمہوری حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ رانا ثنا وزیر جنگل کا قانون ہے، فرخ حبیب
فرخ حبیب نے کہا کہ تحریک انصاف کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے یہ چوروں کا ٹولہ عمران خان کو عوام سے دور رکھنے کے لئے زور لگا رہا ہے جبکہ عمران خان پر جعلی اور بوگس مقدمے بنا کر یہ انکو شکست نہیں دے سکتے، عمران خان کا بیانیہ عوام کی رگ رگ میں بس چکا ہے اور لوگ ان چوروں سے بجات چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ سرکار نے قلیل عرصے میں ملک کا جو برا حشر کیا اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان زمان پارک میں ہی موجود ہیں، وہ نواز شریف کی طرح بھاگنے پر یقین نہیں رکھتے، عدالتوں سے بھاگے ہوئے خاندان کے غلام عمران خان کا موازنہ اپنے جھوٹے آقاوں سے کرنے سے گریز کریں۔
یہ بھی پڑھیں؛ حکومت اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے، فرخ حبیب
فرخ حبیب نے کہا ہے کہ عمران خان نے ہمیشہ عدالتوں کا اور انکے فیصلوں کا احترام کیا ہے جبکہ شریف خاندان نے ہمیشہ عدلیہ پر حملہ کیا اور انکی کردار کشی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز، شہباز شریف، نواز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز سب عدالتوں سے مفرور اور قوم کے لٹیرے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سہولت کاروں نے چوروں اور ٹھگوں کو مسلط کر کے جو تجربہ کیا وہ قوم کو بہت بھاری پڑ رہا ہے۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف فرخ حبیب نے مزید کہا کہ یہ ڈاکووں کا گروہ عمران خان کو نقصان پہنچانے کا سوچ کر اپنی سیاسی قبر کھود رہا ہے لیکن ہم عمران خان کو قوم سے جدا کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
رانا ثناءاللہ کا بیان
واضح رہے کہ رانا ثناءاللہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ہمارے جوان دہشتگردی کے خلاف اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے صوبوں سے جو جو وعدہ کیا گیا اسے پورا کیا جارہا ہے جس کے تحت صوبائی حکومتوں کے تمام وسائل برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آج بولان میں افسوس ناک واقعہ ہوا جس میں 9 افراد افراد جاں بحق 13 زخمی ہوئے لیکن واقعے کی ذمہ داری ابھی تک کسی نے قبول نہیں کی ہے تاہم خودکش بمبار موٹر سائیکل سوار کچھی پل پر پہنچا جو تھا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کا ناسور ختم کرنے سے پیچھے نہیں ہٹا جائے گا اور دہشتگردی کی موجودہ لہر کو جلد سے جلد قابواور ختم کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کے انتہائی سینئررہنما ہیں، ان کی رائے پر اجلاس ہونے جارہا ہے کیونکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے موجودہ حالات کے پیش نظر ان کی رائے اہم ہے اور کابینہ بھی الیکشن سے متعلق موقف پیش کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن سے متعلق فیصلہ تو الیکشن کمیشن نے کرنا ہے لیکن موجودہ حالات میں بھی الیکشن کمپین کرنا تو کم از کم ممکن نہیں تاہم الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ الیکشن مہم کے دوران جلسے جلوسوں پر پابندی لگائے اور اگر کوئی امیدوارپابندی نہ کرے تو انہیں نااہل قرار دیا جائے۔
وزیر داخلہ نے عمران خان کی گرفتاری سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ جو ٹیم کل لاہوروارنٹ لے کرگئی تھی،اس پر پی ٹی آئی والوں نے بڑا ڈرامہ کیا، پہلے سنا وہ دیوار پھلانگ کر کہیں ہمسائے کے گھر چلے گئے اور بعد میں وہ کھڑے ہوگئے اور لمبی چوڑی تقریر بھی جھاڑ دی۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس تو انہیں آگاہ کرنے گئی تھی، انہوں نے آگے سے ڈرامے شروع کردیئے جو رات گئے تک جاری رہے لیکن جس دن اُسے گرفتار کرنا ہوا اور عدالت پیش کرنا ہوا، زیادہ دور نہیں ہے، پیش کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو عدالت میں جواب دینا پڑے گا اسے عدالت پیش ہونا ہوگا اور ان کو چاہیے اپنے الزامات کا جواب دیں جس کے بعد عدالت بری کرتی ہے ہم تسلیم کریں گے، عدالت سزا دیتی ہے تو بھگتے۔
انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی باری آئی ہے تو سامنے آئے، عدالت کو فیس کرے، جو فیصلے آئے اُسے قبول کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ آنے والی تاریخوں میں عمران خان کو پیش ہونا پڑے گا، ورنہ اِسے پیش کر دیا جائے گا۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں پوری کوشش کے باوجود افغان بارڈر سے ڈالر کی اسمگلنگ نہیں روک سکے اسی لیے وہاں پر اور پاکستان میں ڈالر کے ریٹ میں اتنا بڑا فرق ہے، اس میں اسحاق ڈار کی کارکردگی کا قصور نہیں ہے، کچھ چیزیں اتنی واضح ہیں، کون انہیں تبدیل کر سکتا ہے کہ انہوں نے پاکستان کے خزانے کو 50 ارب کا ٹیکہ لگایا۔
عمران خان کی پیشی کے دوران ہنگامہ آرائی اور صحافیوں پر تشدد کے معاملے پر بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ واقعے پر انکوائری کا حکم دیا ہے اور مجھے بتایا گیا صحافی عدالت میں چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں پر حملے کی انکوائری کرنے کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔
اس موقع پر رانا ثناء اللہ نے اعلان کیا کہ صحافیوں کی درخواست میں میرا نام بھی ہوگا مقدمہ درج ہوگا ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News