اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی صحافیوں پر تشدد کی مذمت
اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے وفاقی پولیس کی جانب سے صحافیوں پر تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں سابق وزیراعظم عمران خان کی پیشی کے موقع پر صحافیوں پر تشدد کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے مذمتی اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی پیشی پر صحافیوں اور وکلاء کو روکنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پولیس کا میڈیا پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
اعلامیے میں وضاحت کی گئی ہے کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی اور محکمانہ کارروائی کی جائے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ آئندہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایسے واقعات رہنما نہ ہو۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے ماتحت اسلام آباد میں پولیس نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے چار رپورٹرز کو تشدد کا نشانہ بنادیا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی ماتحت اسلام آباد پولیس نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے چار رپورٹرز ثاقب بشیر، ذیشان سید، ادریس عباسی اور عباس شبیر کو تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس نے گھسیٹا اور گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ سے درخواست ہے کہ صحافیوں پر تشدد کی معذرت کریں، مریم اورنگزیب
رپورٹرز پر تشدد کے معاملے پر صحافیوں کے وفدنے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سے ملاقات کی اور واقعے سے آگاہ کیا جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافیوں پر تشدد کے معاملے پر آئی جی اسلام آباد کو کل طلب کرتے ہوئے وضاحت طلب کرلی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ چیف کمشنر اسلام آباد کل طلب، اے سی عبداللہ احاطہ عدالت میں کیا کرنے آئے، وضاحت دیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
