
پالیسی پر نظر ثانی نہ کی تو معاشی و سیاسی بحران آئے گا، فواد چوہدری
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پالیسی پر نظر ثانی نہ کی تو معاشی اور سیاسی بحران آئے گا۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کی ریلی معطل کرکے کل پر لے گئے ہیں، ہماری درخواست لاہور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن پر دستک دے رہی ہے، 12بجے سے لاہور ہائی کورٹ کے باہر موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آئینی اور سیاسی حقوق معطل ہیں، یہ پنجاب میں خون کا بازار گرم کرنا چاہتے ہیں، یہ سمجھتے ہیں کارکنو ں کو پکڑ کر خوشحالی آئیگی۔
سڑکوں کو کھولا جائے اور سیاست کی اجازت دی جائے
فواد چوہدری نے کہا کہ سڑکوں کو کھولا جائے اور سیاست کی اجازت دی جائے، سیاست کی اجازت نہیں دینی تو پاکستان کا آئین ختم ہوگیا، پالیسی پر نظر ثانی نہ کی گئی تو معاشی، سیاسی بحران آئے گا۔
انکا کہنا ہے کہ یہ عمران خان کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں، جبراً عوام کے حقوق کا گلا دبا یا جارہا ہے۔ تحریک انصاف اور عوام کے درمیان فاصلے کم ہورہے ہیں۔
چند دن کے اقتدار کو بچانے کیلئے ملک سے کھلواڑ نہ کریں
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ مریم نواز اینڈ کمپنی کو ریاستی پروٹوکول حاصل ہے، یہ سہولت کسی اور کو میسر نہیں، یہ سہولت عمران خان کو بھی حاصل نہیں ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بتایا جائے کیا ہم کالعدم پارٹی ہیں؟ چند دن کے اقتدار کو بچانے کے لیے ملک سے کھلواڑ نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا انتخابی ریلی کل تک ملتوی کرنے کا اعلان
فواد چوہدری کہا کہ اداروں کو آئین کے دائرے میں ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، آئین کے مطابق سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن شیڈول کے بعد داتاد ربار پر بھی حاضری کی اجازت نہیں دے رہے، سیاسی نقل وحرکت پر پابندی ہے تو الیکشن کیسے کرائیں گے۔
آئین اور قانون خطرے میں ہے
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ امید ہے چیف الیکشن کمشنر دفعہ 144کا نفاذ ختم کرینگے، سی سی پی او، آئی جی ظل شاہ کے قتل میں ملوث ہیں، چیف الیکشن کمشنر، چیف جسٹس کو ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ کیا صرف ن لیگ ک وریاستی سرپرستی میں سیاسی سرگرمیوں کی اجازت ہے؟ باقی سارے بوریا بستر لپیٹ کر ملک چھوڑدیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ آئین اور قانون خطرے میں ہے، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ہماری درخواست کا جائزہ لیں، دفعہ 144کے نفاذ کیخلاف ہماری درخواست سنی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News