عدالتی حکم کے فوری بعد عمران خان کو گرفتار کرلیں گے، رانا ثناء اللہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے فوری بعد عمران خان کو گرفتار کرلیں گے۔
رانا ثناء اللہ نے فیصل آباد زرعی یونیورسٹی میں نیزہ بازی کی تقریب کے افتتاح پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کوئی مشکل کام نہیں، حکومت نے گرفتاری کا فیصلہ کرلیا تو کچھ مشکل نہیں۔
عمران خان عدالتوں میں پیش نہ ہونے کے بہانے کررہے ہیں
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری عدالتی احکامات کے مطابق ہونی چاہیے، عدالتی حکم کے فوری بعد عمران خان کو گرفتار کرلیں گے۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کو چند روز قبل ہائی کورٹ پیشی پر گرفتار کیا جاسکتا تھا، توشہ خانہ کی فرد جرم لگنے کے ڈر سے چور بھاگا ہوا ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان پر کوئی قاتلانہ حملہ نہیں ہوا، عمران خان عدالتوں میں پیش نہ ہونے کے بہانے کررہے ہیں۔
ن لیگ انتخابات کیلئے تیار ہے
وفاقی وزیر نے کہا کہ ن لیگ انتخابات کیلئے تیار ہے، انتخابات ملک اور قوم کی بہتری کیلئے ہونے چاہئیں، عمران خان کی ضد پوری کرنے کیلئےانتخابات نہیں ہونے چاہئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن، عدالتوں اور دیگر اداروں نے الیکشن کو دیکھنا ہے، الیکشن ایسا ہونا چاہیے جس کے نتائج تمام جماعتیں تسلیم کریں، الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی ممکنہ گرفتاری، اسلام آباد پولیس لاہور پہنچ گئی
دوسری جانب اسلام آباد پولیس پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو گرفتار کرنے لاہور پہنچ گئی۔
ٹیم ایس پی سٹی اسلام آباد حسین طاہر کی سربراہی میں سابق وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کرنے لاہور پہنچی ہے۔
زمان پارک پہنچنے والی پولیس ٹیم کے اہلکار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں عدالت نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، عمران خان کو بتانے آئے ہیں کہ عدالت میں پیش ہوجائیں، اگر عمران خان عدالت حاضر نہیں ہوں گے تو اگلہ مرحلہ گرفتاری ہوگا۔
پولیس اہلکار نے مزید کہا کہ ہم گرفتاری کے لیے نہیں صرف نوٹس دینے آئے ہیں، پی ٹی آئی قیادت سے رابطہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، عدالتی حکم پر عملدرآمد کرانے آئے ہیں۔
پس منظر
واضح رہے کہ 28 فروری کو توشہ خانہ کیس میں عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔
جج ظفر اقبال نے عمران خان کی مسلسل عدم حاضری پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، عدالت نے 28 فروری کو عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے کا آخری موقع دے رکھا تھا تاہم عمران خان پر 28 فروری کو توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد کی جانی تھی۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کیلئے سیشن عدالت میں کمپلینٹ دائر کر رکھی ہے جبکہ عمران خان نے سیکیورٹی خدشات کو سیشن عدالت میں پیش نہ ہونے کی وجہ قرار دیا تھا۔
عمران خان نے ٹرائل کورٹ کو اسلام آباد کچہری سے جوڈیشنل کمپلیکس منتقل کرنے کی استدعا کی تھی اور عدالت نے عمران خان کی عدالت منتقل کرنے کی استدعا مسترد کردی تھی۔
عدالت نے عمران خان کو 28 فروری کو اسلام آباد کچہری میں ہی پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم عمران خان 28 فروری کو جوڈیشل کمپلیکس میں پیش ہوئے لیکن کچہری نہ گئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
