
سیکیورٹی کیلئے عدالتی احکامات پر عمل کررہے ہیں، آئی جی اسلام آباد
آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر نے کہا ہے کہ سیکیورٹی کیلئے عدالتی احکامات پر عمل کررہے ہیں جس کا مقصد عمران خان کو روکنا نہیں سیکیورٹی فراہم کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی اسلام آباد ناصر اکبر سری نگر ہائی وے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ حساس معاملہ ہے اور اس طرح کے مواقعوں میں کوئی دوسری طاقت بھی غلط استعمال کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر ہائی کورٹ پر عمران خان کو ںڑی اچھی سیکورٹی دی گئی اور آج بھی عدالت کے حکم کے مطابق سیکورٹی کے انتظامات کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد پی ٹی آئی کارکنان کو روکنا نہیں ہے مقصد ہے عدالتی کارروائی مین توازن برقرار رہے۔
آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں آج سے دو ماہ قبل دہشت گردی کا واقع ہوا ہے اور اایسے حالات میں دہشتگرد گروہ کی جانب سے حملے کا خطرہ ہوتا ہے تاہم کسی بھی ناخوشگوار حادثے کو روکنے کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے تاہم جیسے ہی پیشی ختم ہو گی راستے کھل جائیں گے۔
سیکیورٹی کے سخت انتظامات:
خیال رہے کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی آج عدالت میں پیشی کے موقع پر 4 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف کی تمام سڑکوں کو سیل کر کے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی اور کنٹینرز لگا کر راستوں کو بھی بند کر دیا گیا۔
جوڈیشل کمپلیکس جانے کے لیے صرف سری نگر ہائی وے کا راستہ کھلا ہے۔
انتظامیہ اور وفاقی پولیس نے اسلام آباد کی ضلعی عدالت کے بجائے جوڈیشل کمپلیکس میں ہونے والی سماعت کے لیے 400 کے بجائے 4 ہزار پولیس اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے اہلکاروں کو ہزاروں کی تعداد میں شیل سمیت پینٹ اور پینسل گن فرائم کر دی گئی ہے جبکہ پولیس کو ربڑ بلٹ، گنز بھی فرائم کی گئی ہیں۔
پی ٹی آئی کی جانب سے فراہم کردہ فہرست کے مطابق پارٹی رہنماؤں کو داخلے کی اجازت دی جائے گی، ان کے علاوہ پی ٹی آئی کے کسی رہنما یا کارکن کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
عمران خان کی گاڑی کے ساتھ آنے والے پی ٹی آئی کارکنوں کے داخلے پر بھی پابندی ہوگی۔
عمران خان کے ساتھ عدالت جانے والے رہنماؤں کی لسٹ
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ عدالت جانے والے رہنماؤں کی لسٹ رہنماؤں کی تعداد 6 سے بڑھا کر 14 کر دی گئی ہے۔
اسد عمر، شبلی فراز، عمر ایوب، فواد چودھری کے نام لسٹ میں شامل ہیں جبکہ مراد سعید، عامر کیانی، پرویز خٹک، اسد قیصر بھی عمران خان کے ساتھ عدالت جائیں گے۔
اس کے علاوہ عاطف خان، محمود خان، شاہ فرمان، وسیم شہزاد، علی نواز اعوان اور راجہ خرم شہزاد کو بھی عدالت میں جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
عمران خان کی حفاظت کے لیےکلوز پروٹیکشن ٹیم کے اہلکاروں کے نام شامل نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ جوڈیشل کمپلیکس کے عملے کو داخلے کی اجازت اینٹری گیٹ پر کارڈ دکھائے بغیر نہیں ملے گی اور دیگر افراد کا عدالت داخلہ ایڈمنسٹریٹیو جج کی اجازت سے مشروط ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News