اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی سے رابطہ نہیں کرے گی، قمر زمان کائرہ (فائل فوٹو)
وزیراعظم کے مشیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ایک ہی دن الیکشن ہو جائے تو سیاسی استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک کے اندر ایک ہیجانی کیفیت گزشتہ پانچ سال میں بڑھ چکی ہے، ہم اس کوشش میں ہیں کہ ایک دوسرے کو پٹخنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر دو صوبوں میں الیکشن ہونے تھے ملتوی کیے گئے، اسکے بعد ایک بڑا ہنگامہ ہوا، کہا گیا آئین توڑا گیا اور کسی نے کہا آرٹیکل چھ لگنا چاہئیے جبکہ ہماری کوشش تھی کہ عمران خان اسمبلی نہ توڑے مگر ہم اس میں ناکام رہے، پرویز الٰہی کہتے رہے تھے بلکہ اب بھی کہہ رہے ہیں کہ اسمبلی توڑنا غلطی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے دو صوبوں میں الیکشن کے لئے 30 اکتوبر کا وقت دے دیا ہے، الیکشن کمیشن سیکیورٹی فوسز، عدلیہ اور خزانہ کے مرہون منت ہے، الیکشن کمیشن نے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے کاغذات نامزدگی تک مرحلہ مکمل کر لیا ہے، الیکشن کمیشن کے مطلوبہ بجٹ کے مطابق پینتالیس ارب تھا اب ساٹھ ارب سے زیادہ ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وزارت دفاع نے کہا کہ ہم 30 اپریل کو فورسز مہیا نہیں کر سکتے، ملک کے اندر امن امان کی صورت حال سامنے ہے، اس وقت مردم شماری کا عمل ملک بھر میں جاری ہے، الیکشنز اہم ہیں لیکن مردم شماری بھی انتہائی اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں تاخیر کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ ملک میں ایک ہی وقت میں الیکشن کرایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو صوبوں کے اندر الیکشن کروا کر سیاسی استحکام کیسے آ سکتا ہے؟
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہماری اسمبلیوں کی معیاد 17 اگست ہے، ایک ہی دن الیکشن ہو جائے تو سیاسی استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں تاخیر کے متعلق قوم کو سوچنا ہوگا کہ جو جواب اداروں کی طرف سے دئیے گئے کیا یہ جوابات غلط ہیں؟ ملک میں عوام باقاعدہ طے کر کے کہ مینڈیٹ دے کہ حکومت کون چلائے، غصے اور ہیجان کے عمل کو ایک طرف رکھ کر سوچا جائے تو بہتری آسکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
