
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی پورے شہر کی امیدوں کا مرکز بن گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے بلدیاتی انتخابات کی ملتوی شدہ 11 نشستوں پر انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد جماعت اسلامی کے تحت عوامی رابطے اور انتخابی مہم کے سلسلے میں نیو ایم اے جناح روڈ پرتعمیر کراچی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ہماری جدوجہد صحیح سمت میں سفر کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے ووٹرز، سپوررٹرز اور کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے طویل جدوجہد کی۔
ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ شہر میں ناگ بن کر بیٹھے ہوئے ہیں جو صرف شہر میں لوٹنے کے لیے آتے ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جو شہر سے مراعات حاصل کرکے عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کراچی کے عوام نے بہت ساری پارٹیوں کو اپنا مینڈیٹ دیا لیکن کراچی آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے کی جانب آتا رہا جبکہ جماعت اسلامی نے کراچی کے مسائل پر آواز اٹھائی اور کراچی کے عوام کی امید کی کرن بنی، کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کو کراچی کی نمبر ون پارٹی بنایا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ میڈیا پر سیاسی جماعت کے رہنما مسائل پر تو بات نہیں کرتے بس ایک دوسرے پر الزامات لگاتے رہتے ہیں، عوام پر پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں کے بم گرائے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں سلام پیش کرتا ہوں جماعت اسلامی کے مرد و خواتین پر جنہوں نے دن رات انتھک محنت کی، جمہوریت کا راگ الاپنے والے اپنی پارٹی میں جمہوریت نہیں رکھتے، ڈکٹیٹر شپ، وصیت اور خاندان پر پارٹیاں چلائی جاتی ہیں، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول کی بہن کا ہونے والا بچہ آقا کادرجہ رکھتا ہے لیکن پارٹی کے سینئر بھی آگے نہیں آسکتے، یہ وہ پارٹیاں ہیں جو وڈیروں اور جاگیر داروں کے رحم و کرم پر چلتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وڈیروں اور جاگیر داروں کی ایماء پر پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی سمیت تمام پارٹیاں قائم رہتی ہیں جبکہ غریب اور مڈل کلاس لوگوں میں ان پارٹیوں میں کوئی جگہ نہیں ہوتی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جاگیردار اور وڈیروں پر مشتمل پارٹیاں اپنے پارٹی ورکرز کے حقوق بھی نہیں دیتے جبکہ جماعت اسلامی واحد پارٹی کے جس میں عام شہری بھی شامل ہوسکتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب جماعت اسلامی ہی ملک کی باگ دوڑ سنبھالے گی، بد ترین سیاسی صورتحال میں بھی کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی کو بڑی تعداد میں منتخب کیا ہے، جماعت اسلامی پورے شہر کی امیدوں کا مرکز بن گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا میں بیٹھے ہوئے دانشور کہتے ہیں کہ جماعت اسلامی خدمت کا کام کریں سیاست میں نہ آئیں، کراچی کے عوام نے میڈیا پر بیٹھے ہوئے دانشوروں کی ساری امیدیں توڑ کر رکھ دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کراچی میں رہنے والے ہر طبقہ فکر سے وابستہ افراد کی جماعت ہے اور سب جماعت اسلامی کی پشت پر کھڑے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم جماعت اسلامی کے راستے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن کراچی کے عوام نے ان کی تمام سازشوں کو بے نقاب کردیا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی نے حلقہ بندیوں میں دونمبری کی، جماعت اسلامی نے جعلی حلقہ بندیوں کو قبول کیا اور پیپلز پارٹی و تاریخی شکست دی، 75 سال میں الیکشن کمیشن کے ادارے ووٹر لسٹیں درست نہیں کرسکے، اپنی مرضی کی ووٹر لسٹیں بنائی جاتی ہیں تاکہ من پسند نتائج حاصل کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات نہ کروانے کے لیے گورنر ہاؤس، سی ایم ہاؤس اور بہادرآباد میں سازشیں ہوتی رہیں، تمام تر سازشوں کے باوجود انتخابات ہوئے، الیکشن کے دن 5 بجے کے بعد نتائج جاری ہونے لگے تو جماعت اسلامی کی واضح جیت سامنے آنے لگی پھر الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت نے فارم 11 اور 12 جاری کرنے سے روک دیئے، جماعت اسلامی کے کارکنان نے پولنگ سٹیشن پر رات گئے دیر تک فارم 11 اور 12 حاصل کیے، پیپلز پارٹی کی ایماء پرںری کاونٹنگ کے نام پر جماعت اسلامی کے ووٹ کو ضائع کرکے نتائج تبدیل کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کا مقابلہ جمہوری قوت کے ساتھ نہیں آمریت اور فسطائیت کے ساتھ ہے، جماعت اسلامی سیاسی میدان میں ایک ایک طالع آزما سے مقابلہ کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہو یا کوئی بھی بادشاہ سلامت ہو کراچی میں مئیر جماعت اسلامی کا ہی ہوگا، تم عزت کے ساتھ قبول کرو یا عزت کے ساتھ قبول کرو ایک ایک ووٹ کا تحفظ کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ راجا سکندر صاحب پیپلز پارٹی کے دم چھلے نہ بنیں، حقائق اور انصاف کی بنیاد پر فیصلہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ راجا سکندر صاحب جواب دیں کہ ملتوی شدہ نشستوں کے انتخابی شیڈول کا اعلان دو ماہ بعد کیوں ہوا، چیف الیکشنز کمشنر پیپلز پارٹی کے آلہ کار نہ بنیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ18 اپریل کو ملتوی شدہ انتخابی نشستوں میں انتخابات ہونے والے ہیں، جماعت اسلامی کے کارکنان ملتوی شدہ نشستوں کے انتخابات کے لیے بھرپور تیاری کریں، کارکنان عوامی رابطے مہم مزید تیز کردیں، ترازو نشان پر انتخابات لڑیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News