پشاور پولیس لائنز دھماکے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، اے آئی جی سی ٹی ڈی
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس نے کہا ہے کہ پشاور پولیس لائنز دھماکے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی۔
پشاور پولیس لائنز میں ہونے والے خود کش دھماکے سے متعلق اے آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پشاور پولیس لائنز دھماکے کی پیشرفت سے آگاہ کررہے ہیں۔
شوکت عباس نے بتایا کہ پشاور پولیس دھماکا کالعدم ٹی ٹی پی جماعت الحرار گروپ نے کیا، پشاور پولیس لائنز دھماکے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی۔
اے آئی جی سی ٹی ڈی نے کہا کہ خودکش حملہ آور کے ماسٹر مائنڈ کا نام غفارعرف سلمان ہے، ماسٹر مائنڈ واقعے کے دن خودکش حملہ آور سے رابطے میں تھا۔
ایڈیشنل آئی جی کا کہنا ہے کہ خود کش حملہ آور کا تنظیمی نام قاری ہے، ملزم امتیاز، خودکش حملہ آور نے افغانستان کے ایک مرکز سے ٹریننگ لی، پشاور دھماکے کی پلاننگ افغانستان سے کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور پولیس لائنز بم دھماکے میں ملوث 2 سہولت کار گرفتار
انہوں نے کہا کہ پشاور سانحہ میں 84 افراد جاں بحق ہوئے تھے، اس واقعے کے بعد تمام ادارے حرکت میں آگئے تھے، یہ واقعہ خودکش حملہ تھا۔
شوکت عباس نے مزید کہا کہ دھماکے کے ہنڈلرز کو بھی ٹریس کیا ہے، پشاور دھماکے کے تمام کرداروں کو پکڑا جائے گا۔
واضح رہے کہ پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں بم دھماکے میں ملوث 2 سہولت کار کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ پشاور پولیس لائنز دھماکے میں ملوث گرفتار سہولت کاروں میں ایک کا تعلق افغانستان کے صوبہ ننگرہار اور دوسرے کا تعلق قبائلی ضلع خیبر سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور پولیس لائن دھماکے میں بچ جانے والے اہلکار دوہری مشکل میں پھنس گئے
ذرائع کے مطابق ایک سہولت کار کو ضلع خیبر جبکہ دوسرے کو ہشتنگری پشاور سے گرفتار کیا تاہم سہولتکاروں سے تفتیش جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان سہولت کار کو ضلع پشاور کے ایک مدرسے سے پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات سمیت گرفتار کیا تاہم گرفتار سہولت کار سانحہ کے بعد بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
