ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے تاکہ معاشی استحکام آئے، وزیر قانون
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے تاکہ معاشی استحکام آئے۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کہ موجودہ حالات میں اجتماعی دانش کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، عدلیہ اور پارلیمان کا اپنا اپنا کردار ہے، کچھ کام پارلیمنٹ نے کرنے ہیں، کچھ کام ہیں جو صرف عدلیہ کر سکتی ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ قانون سازی کے حوالے سے جو سب کا مشترکہ فیصلہ ہوگا وہی مانا جائے گا، ملک میں آئینی بحران ہے، نہ قانونی بحران صرف رویوں کا بحران ہے، ایک چھوٹی سی بات کی گئی ہے کہ جب آپ قومی نوعیت کے مقدمات میں بیٹھیں تو سینئر موسٹ ججز کو بٹھائیں یا فل کورٹ بنائیں، صوابدیدی اختیار کے خلاف سپریم کورٹ کے اندر سے ہی آواز آگئی ہے۔
وزیر قانون سے سوال کیا گیا کہ کیا سول سوسائٹی کے کچھ ارکان حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کی کوشش کر رہے ہیں جس پر اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیا کہ امتیاز عالم، مجیب الرحمٰن شامی، حنا جیلانی، پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین ہارون رشید بہت اچھی کوششیں کر رہے ہیں، اگر آپ ملک کو آگے لے کر چلنا چاہتے ہیں تو میرا خیال ہے کہ ایسی کوششیں ہونی چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ حصوں ٹکڑوں میں انتخابات سیاسی بحران پیدا کریں گے، ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے تاکہ معاشی استحکام آئے۔
وزیر قانون نے کہا کہ کوئی الیکشن سے نہیں بھاگ رہا، بیٹھ کر ایک طریقہ کار طے کر لیا جائے تاکہ لیول پلئینگ فیلڈ ملے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو کہا جا رہا ہے کہ آپ ابھی قومی اسمبلی توڑ دیں، کسی ایک شخص کی انا کی بھینٹ نظام کو نہیں چڑھانا چاہیے، دو صوبوں کی اسمبلیاں توڑی گئیں، جب یہ سوال عدالت میں اٹھایا تو اسے قالین کے نیچے دبا دیا گیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ اگر کوئی حقیقی معنوں میں مذاکرات کے مزاج سے آ کر بیٹھے تو بات چیت کی جا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
