تحریک انصاف کیخلاف کریک ڈاؤن، کارکنان اور رہنماؤں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری
مینار پاکستان کے مقام پر سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی کے اعلان کردہ جلسے کو ناکام بنانے اور عوام کو شرکت کے روکنے کے لئے نگراں پنجاب حکومت اپنے محاذ پر سرگرم ہے۔
اس مقصد کے تحت پنجاب پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری رکھا اور اب تک 1100 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس نے سابق اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب میاں شکیل پر بھی چھاپہ ماراپولیس نے سیالکوٹ میں وزیراعظم کے سابق مشیر خصوصی عثمان ڈار کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم ان کے گھر نہ ہونے کی وجہ سے انہیں گرفتار نہیں کرسکی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کی نگران حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی
پولیس نے چوہدری الیاس، میاں عرفان، ساجد بٹ، غلام حیدر اور دیگر سمیت پی ٹی آئی کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
ذرائع کے مطابق حکام نے سیالکوٹ سے پی ٹی آئی کے 165 ارکان کو پکڑ لیا ہے۔
پولیس پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مار رہی ہے۔
وہاڑی ضلع بھر میں پولیس کا پی ٹی آئی کے کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن، 25 سے زائد گرفتار کئے گئے ہیں جبکہ سرگودھا کی تحصیل سلانوالی میں بھی رات گئے پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے متعدد رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے 5 رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
حافظ آباد سے 12 کارکنان کی گرفتاریاں سامنے آ سکیں ،زیادہ تر کارکنان جلسہ میں شامل ہونے کے لئے بروقت پولیس کو جل دیکر فرار ہوگئے تھے۔
پتوکی میں پولیس نے پی ٹی آئی کے 15 کے قریب کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اس کے علاوہ ساہیوال ضلع بھر میں پولیس کا پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان کے گھروں پر چھاپے، 3 کارکنان گرفتار کئے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
