صدر مملکت عارف علوی کا سال نو 2024ء کے آغاز پر پیغام
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) میں جنسی ہراسگی کے ملزمان پر عائد سزا برقرار رہنے کے ساتھ جرمانے میں اضافہ کر دیا
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فیصلہ سناتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ جرمانے کی رقم متاثرہ خاتون کو معاوضے کے طور پر ادا کی جائے، معاشرے کو مثبت پیغام جانا چاہیے کہ خواتین کی ہراسگی کے خلاف تحفظ کو یقینی بنائیں گے، خواتین کو کام کی جگہ پر خود کو محفوظ محسوس کروانا ہماری ذمہ داری ہے، خواتین کے خاندانوں کو یقین دلانا ہو گا کہ ہراسانی کی صورت میں ملکی قانون سخت کارروائی کرے گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ میپکو میں ہیکنگ کے عمل نے خواتین کیلئے ایک غیر محفوظ ماحول پیدا کیا، خاتون ملازم کا موبائل ڈیٹا ہیک کرنا معمولی بات نہیں، ایک گھناؤنا جرم ہے، قانون کا طے شدہ اصول ہے کہ سزا جرم کی شدت کے مطابق ہونی چاہیے، ثابت ہو چکا کہ خضر حیات نے میاں سہیل افضل کے اکسانے پر خاتون کا ڈیٹا ہیک کیا، کام کی جگہ پر کسی کیلئے خوف و ہراس کا احساس پیدا کرنے والا ایک واقعہ بھی ہراساں کرنا ہے، جرم کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے خضر حیات اور میاں سہیل پر عائد کردہ جرمانے میں اضافہ کیا جاتا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ جب اسلام آیا تو اس نے خواتین کے استحصال، زندہ دفن کرنے اور جائیداد سے محرومی کو ختم کیا، اسلام نے خواتین کا استحصال ختم کر کے ناقابل ِ یقین صنفی برابری عطا کی، ہراسگی کے ایسے واقعات ہمارے ملک پر ایک دھبہ ہیں، عوام کو ٹھوس پیغام جانا چاہیے کہ ان کی بیٹیوں، بہنوں اور ماؤں کو معاشرے میں ہراسگی سے محفوظ رکھا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ محفوظ ماحول سے خواتین عوامی مقامات اور کام میں بلاخوف و خطر حصہ لے سکیں گی، مذہبی اور بین الاقوامی اقدار کو برقرار رکھنے کیلئے اقدامات کیے جائیں، انسدادِ ہراسیتِ خواتین بمقام ِکار ایکٹ 2010ء خواتین کی حفاظت کیلئے نافذ کیا گیا، ایکٹ کام کی جگہ پر خود کو غیر محفوظ تصور کرنے والی خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے لایا گیا، انسدادِ ہراسیت ایکٹ کا مقصد جنسی ہراسگی کرنے والوں یا مالی حیثیت کا غلط استعمال کرنے والوں کو سبق سکھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنسی ہراسگی کی کارروائیوں کی مذمت اور حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے، اگر میپکو انتظامیہ خواتین کو محفوظ ماحول فراہم نہیں کر سکتی تو وہ باوقار زندگی گزارنے کیلئے گھر سے باہر نکلنے سے ڈریں گی، موبائل ڈیٹا کی ہیکنگ کے افسوسناک عمل کا شکار ہونے سے خواتین کی عزت نفس مجروح ہوتی ہے، ڈیٹا ہیکنگ سے عموماً خاتون کی جذباتی، ذہنی اور جسمانی صحت پر بھی اثر پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
