Advertisement
Advertisement
Advertisement

حکومت بلوچستان نے سی ایل ایل جی پالیسی کے نفاذ کیلئے 7.7 بلین روپے مانگ لیے

Now Reading:

حکومت بلوچستان نے سی ایل ایل جی پالیسی کے نفاذ کیلئے 7.7 بلین روپے مانگ لیے

حکومت بلوچستان نے سی ایل ایل جی پالیسی کے نفاذ کیلئے 7.7 بلین روپے مانگ لیے

حکومت بلوچستان نے کمیونٹی لیڈ لوکل گورننس (سی ایل ایل جی) پالیسی کے نفاذ کے لیے عطیہ دہندگان سے 7.7 بلین روپے مانگے ہیں۔

 تفصیلات کے مطابق مالی سال 2023-24 کے پی ایس ڈی پی میں حکومت بلوچستان نے پہلے ہی سی ایل ایل جی پالیسی کے نفاذ کے لیے 1.5 بلین روپے مختص کیے ہیں۔

  اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں حکومت بلوچستان کی جانب سے یورپی یونین کے تعاون سے ڈی اے آئی کے ذریعے لاگو کیے جانے والے بریس ٹیکنیکل اسسٹنس پروجیکٹ کے تعاون سے ایک ڈویلپمنٹ پارٹنرز فورم کا انعقاد کیا گیا۔

اپنے ابتدائی کلمات میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010 میں کمیونٹی آرگنائزیشن کو قانونی تحفظ فراہم کرنا، حکومت بلوچستان کی کمیونٹی لیڈ لوکل گورننس (سی ایل ایل جی) پالیسی کی منظوری اور پھر پی ایس ڈی پی میں 9.2 بلین روپے کا تخمینہ تیار کرنا، 2023-24 جہاں حکومت بلوچستان نے اپنے حصے سے 1.5 روپی بلین مختص کیے ہیں یہ تاریخی اقدامات ہیں اور کمیونٹی کی قیادت میں اصلاحات پر حکومت بلوچستان کے پختہ عزم اور یقین کا مظہر ہیں جو بلوچستان میں ترقیاتی منظر نامے کو تبدیل کر دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی شراکت داروں اور بین الاقوامی ڈونرز کو آگے آنے اور حکومت بلوچستان کے ساتھ ہاتھ ملا کر اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

Advertisement

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے کہا کہ سی ایل ایل جی پالیسی بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کی جانب ایک اہم قدم ہے تاہم اسے کامیاب بنانے کے لیے تمام متعلقہ اداروں اور ڈونرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

  بلوچستان سب سے بڑا صوبہ ہونے کی وجہ سے توجہ کا متقاضی ہے،یورپی یونین کے تعاون سے سی ایل ایل جی پالیسی بنائی گئی ہے اور مستقبل میں اس پالیسی کے نفاذ کے لیے یورپی یونین کی حمایت ضروری ہو گی، ہم دوسرے ڈونرز سے بھی توقع کرتے ہیں کہ وہ اپنا کردار ادا کریں گے۔

اس موقع پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈویلپمنٹ بلوچستان جناب دوستان جمالدینی نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی ایل ایل جی پالیسی کے ذریعے بلوچستان میں غربت کا خاتمہ کیا جائے گا، جب کہ صحت، تعلیم، معاش، انفراسٹرکچر اور دیگر شعبوں میں بتدریج بہتری آئے گی۔

 سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈویلپمنٹ نے سی ایل ایل جی پالیسی کے حوالے سے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ بھی دی۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی کا اجرا بریس تکنیکی معاونت ٹیم کی ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔   صوبہ بلوچستان میں ترقی کے حتمی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے پالیسی کے نفاذ پر اصرار کیا، ڈویلپمنٹ پارٹنرز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے ممبر بلوچستان اسمبلی و چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی لوکل گورنمنٹ قادر علی نائل نے کہا کہ بلوچستان میں بلدیاتی نظام کئی دہائیوں سے موجود ہے اور اس میں کئی سالوں سے مختلف تبدیلیاں آئی ہیں۔  بلدیاتی نظام کے کام کو بہتر بنانے کے لیے بہت سے مسائل اور چیلنجز ہیں جن سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔  بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010 صوبے میں لوکل گورننس کو بہتر بنانے کی جانب ایک اہم قدم تھا۔  تاہم، وقت گزرنے کے ساتھ، نظام کے کام کو بہتر بنانے کے لیے مزید اصلاحات کی ضرورت تھی۔

محترمہ مہجبین شیران نے بھی پینل ڈسکشن کے دوران بات کی اور سی ایل ایل جی پالیسی اصلاحات کی تعریف کی جو خواتین کو ترقی کے عمل میں حصہ لینے کے مساوی مواقع فراہم کرتی ہیں منصوبہ بندی، ڈیزائننگ، عمل درآمد اور ان کے اپنے نقطہ نظر سے جائزہ لینے کے لیے حکومت اور اس کے تحت ترقیاتی شراکت داروں کے تعاون سے سی ایل ایل جی پالیسی کا نفاذ کیا۔

Advertisement

اسلامک انٹیرنیشنل یونیورسٹی کے ڈاکٹر انعام الحق نے پینل ڈسکشن کے دوران کہا کہ سی ایل ایل جی پالیسی میں اکیڈمی کا کردار بہت اہم ہے۔  انہوں نے اکیڈمیا پر مبنی تحقیق کی اہمیت پر زور دیا جو کمیونٹی پر مبنی مداخلتوں کی مناسب منصوبہ بندی اور عمل درآمد اور سبق سیکھنے اور مسلسل بہتری کے لیے اس کی تشخیص کے قابل بناتا ہے۔

 پشین ضلع کے ایک کمیونٹی ورکر نے کمیونٹی پر مبنی مداخلتوں کی کامیابی کی کہانیاں شیئر کیں جہاں کمیونٹی ادارے ترقیاتی سرمایہ کاری کو برقرار رکھنے اور نچلی سطح پر ترقی کے عمل کو جاری رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

مسٹر گل محمد مینگل، ڈائریکٹر ایل جی اور فوکل پرسن بریس پروگرام نے سی ایل ایل جی پالیسی پر عمل درآمد میں حکومت کی مسلسل تکنیکی مدد پر زور دیا اور پالیسی ڈویلپمنٹ کے عمل کا حوالہ دیا جہاں یورپی یونین نے حکومت بلوچستان کو تکنیکی مدد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

سی ایل ایل جی الیسی کی ترقی کو عملی جامہ پہنانے اور اب اس کی تجرباتی طور پر واضح حمایت کی ضرورت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مطلوبہ اہداف کے حصول کے لیے پالیسی کو حقیقی معنوں میں لاگو کیا جائے۔

عالمی بینک کے نمائندے نے سی ایل ایل جی پالیسی کو سراہا اور اسے بینک کے نقطہ نظر کا حوالہ دیا جسے حکومت بلوچستان نے اپنایا ہے اور صوبہ بلوچستان میں ترقی کے حتمی مقصد کے حصول کے لیے پالیسی کے نفاذ پر زور دیا۔

 محترمہ ثمرہ احسان، ایڈیشنل سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن نے ترقیاتی شراکت داروں کے فورم میں اپنے خطاب میں حکومت بلوچستان کی کوششوں کو سراہا۔  انہوں نے ترقیاتی شراکت داروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ آگے آئیں اور وسائل کی تقسیم کے ذریعے پالیسی کے نفاذ کی حمایت کریں اور یورپی یونین کی مسلسل حمایت کو سراہا اور اصلاحات کے پائیدار نفاذ کے لیے تکنیکی مدد جاری رکھنے پر زور دیا۔

Advertisement

انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ   پالیسی کے نفاذ اور نچلی سطح پر کمیونٹیز پر اس کے دیرپا اثرات کے لیے ترقیاتی شراکت داروں کے فنڈز کو حکومت بلوچستان تک پہنچانے میں اپنا اہم کردار ادا کرے گا۔  یورپی یونین، ورلڈ بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، کیڈمیا، اور وفاقی حکومت بشمول ای اے ڈی، ایم او ایف اے اور موسمیاتی تبدیلی سمیت مختلف بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں اور دیگر نے بھی شرکت کی۔  تقریب میں اہم پالیسی اصلاحات کو سراہا اور سی ایل ایل جی  پالیسی کے نفاذ کے لیے حکومت بلوچستان کی کوششوں کو پورا کرنے کے لیے وسائل کو متحرک کرنے کے لیے اپنی حمایت کا وعدہ کیا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کرکٹ کو ترجیح دی ، کھیل میں سیاست کا دخل نہیں ہونا چاہیے ، محسن نقوی
ایشیا کپ،میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے معافی مانگ لی
پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز کے بارہویں جماعت کے نتائج 2025 کی تاریخ اور وقت کا اعلان
شہر قائد میں چینی کے نرخ کیا ہوں گے؟ کمشنر کراچی نے بتا دیا
پاکستان اور یو اے ای کا میچ میں ایک گھنٹے تاخیر کا شکار،قومی ٹیم ہوٹل سے اسٹیڈیم پہنچ گئی
گھریلو صارفین کو ایل این جی کنکشنز دینے کا معاملہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر