سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ اداروں کو سیاستدان اور بیورو کریٹس کے کنٹرول سے باہر نکالنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے معیشت کو بہتر کرنے کیلئے خاکہ دیا ہے، معاہدے پرعملدرآمد کرنا اچھی بات ہے، چار بڑے اہداف دیئے گئے ہیں، حکومت نے جو بجٹ پیش کیا تھا اس سے آئی ایم ایف نے اتفاق نہیں کیا تھا، حکومت کو بعد میں بجٹ میں تبدیلیاں کرنا پڑیں، امپورٹ کو روکنے سے معیشت کو شدید نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدہ نو ماہ کیلئے ہو گا، اس وقت تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، اگر انتخابی عمل پر قوم، سیاسی پارٹیوں کو اعتماد نہ ہوا تو سیاسی عدم استحکام چلتا رہے گا، اگر سیاسی استحکام نہیں ہو گا تو معاشی استحکام بھی نہیں آئے گا، نجکاری کا عمل مستقل ناکام رہا ہے، نیب قانون کا خوف بھی نجکاری نہ ہونے کی وجوہات میں شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اداروں کو سیاستدان اور بیورو کریٹس کے کنٹرول سے باہر نکالنا ہو گا، ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے کوئی اقدامات نظر نہیں آ رہے، تیل کی مصنوعات کے ٹیکسز میں بے پناہ اضافہ کیا گیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے مزید کہا کہ ٹیکس گیپ بہت بڑا ہے، معیشت کو ڈیجٹیلائزیشن کی طرف لے جانا ہوگا، بجلی کے فرسودہ نظام کو ٹھیک کرنا ہو گا، گیس کا سرکلر ڈیٹ بھی بجلی کی طرح بڑھنا شروع ہوگیا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News