
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے ایک سال میں ملک کی سمت دوبارہ درست کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے لائف ٹائم اچیومنٹ نیشنل انجیئرنگ ایکسی لنس ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کا دارومدار ملک میں انجینئر کی تعداد اور کوالٹی پر ہوتا ہے، انجینئر ہی ہیں جو ہر میدان میں پلاننگز کو عملی شکل دیتے ہیں، انجینئرز نے سائنسدانوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو ایٹی قوت بنایا، اگر ہم ملک کو ایٹمی قوت بنا سکتے ہیں تو تعلیم اور صحت کے میدان میں کیوں پیچھے ہیں، ڈاکٹر اے کیو خان بے کہا تھا اگر وزرائے اعظم کی طرح ہمارے چیئرمین بھی بار بار بدلتے تو ایٹم بم کی بجائے پھلجھڑیاں بنا رہے ہوتے، حکومتوں کا تسلسل کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2013 میں میں ہر ہر روز خود کش حملہ ہوتا تھا بجلی بھی نہیں تھی، ان حالات میں ملک کو اٹھایا اور بحرانوں کو ختم کیا لیکن اس حکومت کو انعام یہ دیا گیا کہ سب کو جیلوں ڈال دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک شروع ہوا تو 46 ارب ڈالر کے ایم او یوز پر سائن ہوئے، تین سالوں میں ہم نے 25 ارب ڈالر کے منصوبے شروع کرکے دنیا کو حیران کر دیا، پاکستان گلوبل برینڈ گیا لیکن اس حکومت دھاندلی کے ساتھ ہروا کر ناتجربہ کار کے ہاتھ دیدیا گیا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم ایک بدترین دور سے گزرے جب حکومت ملی تو دنیا پاکستان کے سری لنکا بننے کی پیش گوئیاں کر رہی تھی لیکن شہباز شریف کی کڑی محنت سے آج ہم بحالی کے عمل کی طرف چل پڑے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ملک کی سمت تو موڑ دی لیکن ضروری ہے کہ اگلے پانچ دس سال پالیسیوں کا تسلسل قائم رہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ریسورسز کا مسئلہ نہیں ہمیں مسئلہ آیا پالیسیوں کے تسلسل کا مسئلہ ہے، پالیسیوں کا تسلسل نہیں ملا ہم چھ قدم آگے گئے تو دس قدم پیچھے گئے، لیڈرشپ کا تسلسل اور پالیسیوں کا تسلسل ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے، تمام ترقی پزیر ممالک میں پالیسیوں اور لیڈرشپ کا تسلسل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جب 2013 میں آئے تب بجلی غائب تھی ہم نے 4 سال میں 11 ہزار میگاواٹ مزید بجلی بنائی، پچھلے 167 سالوں میں 18 ہزار جبکہ صرف 4 سال میں ہم نے 11 ہزار میگاواٹ بنائی جبکہ نتیجہ یہ نکلا کہ سب کو جیلوں میں ڈال دیا گیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کے باعث حالات یہ تھے کہ دنیا کے بڑے ممالک 2018-2017 میں سی پیک میں شامل ہونے کیلئے منتیں کر رہے تھے، ہم دنیا کی 5 ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک تھے مگر ہمیں دھکے سے باہر نکال دیا گیا اور ایک ناتجربہ کار حکومت کو بٹھا دیا گیا، اس ناتجربہ کار حکومت نے ملک کے ہر سیکٹر کو نقصان پہنچایا، ہمارے دوست ممالک واپس چلے گئے انکو چور کہنا شروع کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایک سال میں ملک کی سمت دوبارہ درست کر دی ہے اور دوست ممالک کو واپس لے آئے ہیں، آنے والے وقت میں ہم دوست ممالک سے 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری لے کر آئیں گے، اس حوالے سے ایپکس کمیٹی وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف عاصم منیر کی سر پرستی میں کام ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News