
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ الیکشن کرانا نگران حکومت کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بیٹ رپورٹرز سے ملاقات کی جس میں انہوں نے رپورٹرز سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات آئین میں دی گئی مدت کے اندر ہی ہوں گے، نگران حکومت کا کام آزادانہ اور منصفانہ انتخابات یقینی بنانا ہے، الیکشن کرانا نگران حکومت کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہے، ہم ایک نگران سیٹ اپ ہیں جس کا محدود مینڈیٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے ذہن میں کوئی شک نہیں کہ ہم ایک مختصر مدت کی نگران حکومت ہیں، میرے ذہن میں کوئی شک نہیں کہ ہم ایک مختصر مدت کی نگران حکومت ہیں، ہم غیر سیاسی سیٹ اپ ہیں، سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت آبی مسائل انتہائی اہم ہیں، بھارت کے ساتھ کوئی بھی بات چیت صرف اصولوں کی بنیاد پر ہی ہوسکتی ہے اور صرف اپنی اصولی پوزیشن کی بنیاد پر ہی کریں گے۔
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ بھارت ہاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، ہمارے پاس مضبوط شواہد ہیں، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا باقی ہے، بھارت کا رویہ ہمارے لئے نمبر ون مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے غیر قانونی اقدامات کئے، بھارت نے بڑے پیمانے پر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیاں کی ہیں، سارک اجلاس میں واحد رکاوٹ بھارت ہے، امید ہے بھارت پاکستان کرکٹ ٹیم کو مکمل سیکورٹی فراہم کرے گا، بھارت میں جاری ماحول ہمیشہ سے ہمارے لیے باعث تشویش ہے، ہم نے اپنے تحفظات سے بھارت کو آگاہ کیا ہے، اس حوالے سے بھارت نے کوئی منفی فیصلہ کیا تو عالمی برادری کو مایوسی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ ورلڈ کپ ایک عالمی ایونٹ ہے، بھارت کے ساتھ تعلقات کی نوعیت تبدیل نہیں ہوئی، ہم عالمی سطح پر پاور پالیٹکس کا حصہ نہیں بنیں گے۔
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ امریکی انڈر سکریٹری آف اسٹیٹ اور دیگر اکابرین کے ساتھ انتخابات بروقت کرانے پر بات چیت ہوئی ہے، امریکہ کے ساتھ اس وقت تعلقات اور تعاون بہت مضبوط ہے، امریکی انڈر سکریٹری اف اسٹیٹ کے ساتھ گفتگو میں اس شراکت داری کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا، امریکہ کے ساتھ تجارتی حجم اب 20 ارب ڈالر سالانہ تک پہنچ چکا ہے، امریکہ نے چین یا روس سمیت کسی بھی ملک کے ساتھ تجارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ نہیں کیا ہے، روس یوکرین تنازعہ کا پرامن حل ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ عبوری سیٹ اپ کے طور پر بہت اچھی غیر ملکی انویسٹمنٹ لا سکتے ہیں، پاکستان میں خارجہ پالیسی کی تشکیل کا پراسس وہی ہے جو امریکہ، یورپ یا ہمارے پڑوس میں ہے، افغان عبوری حکومت نے پاکستان میں دہشت گردی کے بعض ذمہ داروں کو گرفتار کر کے ہمیں اطلاع دی ہے، افغانستان نے باہمی سطح پر ہمیں پاکستان میں کاروائیاں نہ کرنے کے فتوی کے اجراء سے آگاہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد سے 1000 سے 2 ہزار کنٹینرز گزرتے ہیں، زیادہ تر کنٹینرز افغانستان جاتے ہیں، خارجہ پالیسی کو پاکستان کے معاشی مفادات کے لئے استعمال کریں گے، پاک ایران گیس پائپ لائین منصوبہ کی تکمیل کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے۔
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ سی پیک کے ثمرات پاکستان کی ترقی پر ظاہر ہیں، سی پیک کے دوسرے مرحلے زراعت، ریلوے اور آئی ٹی کے منصوبے آگے بڑھیں گے، سی پیک نے علاقائی منسلکی کو نشاط ثانیہ دی۔
سائفر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ سائفر کا معاملہ عدالت میں ہے اس پر بات نہیں کر سکتا، ہم کسی کے معاملات پر مداخلت کرتے ہیں نہ ہی مداخلت پسند کرتے ہیں، ہم پر کسی ملک کا کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News