
الیکشن کی تاریخ کون دے سکتا ہے؟ ایوان صدر کے خط پر وزارت قانون جواب دینے سے قاصر
الیکشن کی تاریخ کون دے سکتا ہے؟ ایوان صدر کے خط پر وزارت قانون تاحال رائے نہ دے سکی۔
اس حوالے سے وزارت قانون کے ترجمان نے بتایا کہ ایوان صدر کے خط سے متعلق وزارت قانون میں تاحال کوئی اجلاس طلب نہیں کیا گیا۔
ترجمان وزارت قانون کا کہنا ہے کہ رائے دینے کیلئے اجلاس کب ہوگا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
گزشتہ روز ایوان صدر نے چیف الیکشن کمیشنر سنکندر سلطان راجہ کے جوابی خط کے بعد انتخابات کی تاریخ دینے سے متعلق اختیار کیلئے وزارِت قانون و انصاف سے رائے مانگی تھی۔
ایوان صدر کی جانب سے وزارت قانون و انصاف کے سیکریٹری کے نام خط لکھا گیا جس میں صدر مملکت عارف علوی کے کل کے خط کے جواب میں الیکشن کمیشن کے مؤقف پر رائے مانگی گئی۔
اس سے قبل صدر مملکت عارف علوی نے چیف الیکشن کمیشنر کے نام خط لکھ کر انہیں گزشتہ روز یا آج ملاقات کی دعوت دی تھی تاکہ عام انتخابات کی تاریخ طے کی جا سکے تاہم سکندر سلطان راجہ نے جواب خط میں کہا کہ صدر مملکت کو انتخابات کی تاریخ دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے اپنے خط میں کہا کہ صدر اس وقت الیکشن کی تاریخ دے سکتے تھے جب وہ خود اسمبلیاں تحلیل کرتے۔
جوابی خط کے بعد صدر مملکت کی جانب سے انتخابات کی تاریخ دینے کا امکان ہے، صدر آئین کے آرٹیکل 48 کی شق 5 کے تحت خود تاریخ دے سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق صدر مملکت نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر مشاورت سے متعلق آئینی حق استعمال کر لیا، چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے جوابی خط کے بعد صدر کی جانب سے تاریخ دینے کا امکان ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News