سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلیت سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت 24 اگست تک ملتوی کردی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت پانچ رکنی کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت کی۔
پی ٹی آئی نے کیس میں اپنا وکیل تبدیل کرلیا، تاہم بیرسٹر علی ظفر نے وکالت نامہ الیکشن کمیشن میں جمع کروایا۔
وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن مجھے جواب جمع کروانے کیلئے مہلت دے، آئندہ سماعت سے قبل الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرادوں گا۔
ڈی جی پولیٹیکل فنانس نے موقف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی کو انٹرا پارٹی انتخابات کیلئے ایک سال کی مہلت دی، پی ٹی آئی کو متعدد یاد دہانی کے نوٹسز دیے گئے، پی ٹی آئی نے پارٹی آئین میں تبدیلیاں کردیں۔
ڈی جی پولیٹیکل فنانس نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے ترمیم شدہ آئین پر اعتراضات لگائے، پی ٹی آئی نے بعد ازاں ترامیم واپس لے لیں۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات اور پارٹی آئین میں ترامیم کے تنازعات ہیں، ترامیم کے بعد بھی پارٹی آئین تو وہی رہتا ہے،1973 کے آئین میں جتنی بھی ترامیم ہوئیں آئین تو موجود ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ جس شق کے تحت انٹرا پارٹی انتخابات کروائے گئے وہ شق واپس لے لی گئی، پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر نے ترمیم واپس لینے کا تحریری بیان جمع کروایا، یہ چیزیں اپنے دلائل میں بتائیں، آئین میں ترمیم صرف ایک بیان سے واپس نہیں لی جاسکتی۔
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت 24 اگست تک ملتوی کردی۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
