Advertisement
Advertisement
Advertisement

باجوڑ دھماکا؛ جاں بحق افراد کی تعداد 54 تک پہنچ گئی

Now Reading:

باجوڑ دھماکا؛ جاں بحق افراد کی تعداد 54 تک پہنچ گئی
باجوڑ دھماکا

باجوڑ دھماکا؛ جاں بحق افراد کی تعداد 54 تک پہنچ گئی

باجوڑ دھماکے کے مزید 11 زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 54 تک پہنچ گئی ہے۔

اس حوالے سے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس نے بول نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ باجوڑ خودکش دھماکے میں 54 افراد شہید اور 83 زخمی  ہوئے۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ جلسہ دو بجے شروع ہوا اور 4 بجکر 10 منٹ پر دھماکہ ہوا، جو خودکش دھماکہ تھا۔

شوکت عباس کا کہنا تھا کہ حملہ اور گروپ کی شناخت ہوئی ہے، دھماکہ کا کوئی خاص ٹارگٹ تھا، جائے وقوعہ سے بہت سارے شواہد ملے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے بال بیرنگ بھی ملے ہیں جبکہ خودکش دھماکے میں 10 سے 12 کلو گرام بارودی مواد استعمال ہوا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے مزید کہا کہ ابتدائی انکوائری میں ملزمان تک تقریباً پہنچ چکے ہیں، فرانزک رپورٹس آنے کا انتظار ہے۔

تحقیقات میں اہم پیشرفت

Advertisement

تفتیشی ٹیم نے باجوڑ دھماکے کی تحقیقات سے متعلق بتایا کہ دھماکے میں داعش کے ملوث ہونے کی نشاندہی ہوگئی ہے، داعش نے ایک ہی جماعت کےعلماء کو ٹارگٹ کیا ہے۔

تفتیشی ٹیم کا کہنا تھا کہ داعش اور جعمیت کےعلماء کےدرمیان 2019 سے سخت کشیدگی ہے، داعش نے 2019 میں مولانا سلطان محمد کو ٹارگٹ کرکے شہید کیا تھا، 2021 میں قاری الیاس کو نشانہ بنانےکیلئے دہشتگرد زینت اللہ اور شفیع اللہ نے آئی ای ڈی نصب کیا تھا۔

ٹیم کے مطابق دہشتگرد زینت اللہ گرفتار ہوا جبکہ دوسرا شفیع اللہ فرار ہوگیا تھا، اسی دن دہشتگرد زینت اللہ جمعیت کے کارکنوں کی تشدد سے جاں بحق ہوا اور ویڈیو بھی بنائی، وڈیو منظرعام پر آنے کے بعد داعش نے بدلہ لینے کیلئے ویڈیو میں شامل افراد کو نشانہ بنانا شروع کیا، ویڈیو میں موجود مولانا شفیع اور مولانا بشیر کو 2022 میں نشانہ بنایا گیا۔

تفتیشی ٹیم نے بتایا کہ گزشتہ روز دھماکے میں جاں بحق مولانا ضیاء اللہ ساتھی کے ہمراہ 2022 میں آئی ای ڈی دھماکے میں زحمی ہوئے تھے، فورسز اور پولیس کا مشترکہ آپریشن جون 2023 میں ہوا، جس میں دہشتگرد شفیع اللہ اپنے دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہوئے۔

تفتیشی ٹیم نے مزید کہا کہ ایک ماہ بعد داعش نے جمعیت کے ورکرز کنونشن پر خودکش حملہ کیا، جس میں ملوث افراد کی نشاندہی ہوچکی ہے، جلد گرفتار کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ دو روز قبل خیبر پختونخوا کے علاقے باجوڑ میں دھماکا اس وقت ہوا جب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن جاری تھا، جس میں ایم این اے جمال الدین اور سابق سینیٹر عبدالرشید سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

Advertisement

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے  کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
حکومت نے گزشتہ دو ماہ کے دوران کتنا قرض لیا؟ اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ جاری
کراچی میں خواتین کیلئے پنک ای وی اسکوٹی سروس کا آغاز
سپریم کورٹ: منشیات اسمگلنگ کے ملزم کی قومیت کاکڑ ہونے پر ججز کے دلچسپ ریمارکس
وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، مشترکہ تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار
پاکستان کا خلائی میدان میں ایک اور انقلابی قدم، جدید سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی تیاری مکمل
پرنٹ میڈیا اخلاقیات، غیر جانب داری اور ذمہ داری کے اعلیٰ معیار قائم رکھے، صدر مملکت
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر