
نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ جب تک پاکستان میں ٹیکس وصولی میں اضافہ نہیں ہوتا تب تک ملکی معیشت کی بہتری ممکن نہیں۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے اسلام آباد ایوانِ تجارت و صنعت کے وفد کی صدر احسن ظفر بختاوری کی قیادت میں ملاقات ہوئی ہے۔
ملاقات میں تاجر برادری نے نگران وزیرِ اعظم کو وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور وفد نے وزیرِ اعظم کو تاجر برادری کے مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا اور ان کے حل کیلئے اپنی تجاویز پیش کیں۔
اس موقع پر انوار الحق کاکڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری برادری کے مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، آپکی تجاویز کا خیر مقدم کرتا ہوں، ان میں سے قابل عمل تجاویز پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرواتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ وزارت عظمی کی ذمہ داریاں سنبھالتے ہی کاروباری برادری سے ملاقاتیں کیں اور انکے مسائل سنے، کاروباری برادری موجودہ ملکی معاشی حالات کے باوجود ملکی معیشت کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔
نگران وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت ٹیکس کے نظام میں اصلاحات یقینی بنا رہی ہے جسکے لئے ٹیکس کا نظام ڈیجٹلائز کیا جا رہا ہے، جب تک پاکستان میں ٹیکس وصولی میں اضافہ نہیں ہوتا تب تک ملکی معیشت کی بہتری ممکن نہیں۔
انکا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ملک بھر بالخصوص سرحدی علاقوں میں آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے گزشتہ 48 کے دوران کریک ڈاؤن کیے گئے ہیں جن کے مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت کے فروغ کے حوالے سے مشاورت جاری ہے. اسمگلنگ کی روک تھام کا ہمسایہ ممالک کے حکام نے خیر مقدم کیا ہے۔ تاجروں، صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرکے ملکی معیشت کو مزید مستحکم کریں گے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بجلی کے شعبے میں اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے، بجلی چوروں کے خلاف مؤثر کاروائی کی جائے گی، ملکی مسائل کے حل کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت ضروری ہے۔
وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ وزارت کامرس ملک بھر کے چیمبرز سے باقائدگی سے تجاویز و مشاورت کو یقینی بنائیں اور ایف بی آر پوائنٹ آف سیلز کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے حوالے سے جلد رپورٹ پیش کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی سفارتخانوں میں تعینات کمرشل اتاشیوں کی کارکردگی کو بہتر کیا جائے، سی ڈی اے کے نظام میں بہتری لائی جائے اور کاروباری برادری کو مشاورتی عمل کا حصہ بنایا جائے۔ سی ڈی اے شہریوں کو فراہم کی جانے والی تمام سہولیات اور لینڈ ریکارڈ کو ڈیجٹلائز کرے۔
واضح رہے کہ ملاقات میں سیکرٹری کامرس، سیکرٹری صنعت چیئرمین ایف بی آر، چیئرمین سی ڈی اے اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News