
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے بتا دیا ہے کہ پاکستان کو رواں مالی سال بیرونی ادائیگیوں کیلئے 8 ارب ڈالر درکار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مانیٹری پالیسی کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے معاشی تجزیہ کاروں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ درآمدی پابندیاں ختم کرنے کے باوجود اگست میں 16 کروڑ ڈالر کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ ہوا جبکہ جولائی میں پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ 80 کروڑ ڈالر خسارے میں رہا تھا۔
جمیل احمد نے کہا کہ رواں مالی سال 2.8 ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کرچکے ہیں، جون 2024 تک قرض واپسی اور سود ادائیگی کیلئے 19 ارب ڈالر کا انتظام کرنا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مزید کہا کہ 19 ارب ڈالر میں سے 8 ارب ڈالر کے قرضے ری شیڈول ہوگئے جبکہ 3 ارب ڈالر کے قرضوں کی ری شیڈولنگ پائپ لائن میں ہے اور رواں مالی سال پاکستان کو خالص بیرونی ادائیگیاں 8 ارب ڈالر کرنی ہیں۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی جاری کرتے ہوئے شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، مئی میں مہنگائی 38 فیصد کی بلند ترین سطح سے گر کر اگست میں 27.4 فیصد پر آگئی، اسٹیٹ بینک نے عوام کو مہنگائی بتدریج کم ہونے کی خوش خبری دی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی جاری کردی جس میں شرح سود میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک نے اگلے دوہ ماہ کے لیے شرح سود کو 22 فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News