
نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ اسکولوں کی عمارتوں کی تعمیر جلد مکمل کر دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت پی اینڈ ڈی آور ریہیبلیٹیش ڈولپمنٹ کا اجلاس ہوا جس میں بریفنگ دی گئی کہ سندھ کی آبادی 696۔55 ملین ہے، صوبے کا میل لٹریسی ریشو 71 فیصد اور فیمیل لٹریسی ریشو 46 فیصد ہے، اسکول ڈراپ آئوٹ ریشو 54 فیصد ہے، 72 فیصد آبادی کو صاف پینے کے پانی کی رسائی ہے،2023-24 کا کل بجٹ 2.28 ٹرلین روپے ہے، سال 23-2022 میں 770 ترقیاتی اسکیمز مکمل ہوئیں۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ 385.5 بلین روپے اے ڈی پی، 266.7 بلین روپے فارن اسسٹنٹ کے پروجیکٹس ہیں ،وفاقی پی ایس ڈی پی 22.91 بلین روپے اور ڈسٹرکٹ اے ڈی پی 30 بلین روپے ہے، صوبے میں 2211 اسکیمز پر کام جاری ہے جس کی ایلوکیشن 291.7 بلین روپے ہے، نئی اسکیمیں 1945 اور ان کی ایلوکیشن 93.755 بلین روپے ہے، اہم منصوبوں میں فارنزک لیب، سیف سٹی، کے بی فیڈر کی لائننگ، کراچی کے لئے 65 ایم جی ڈی مزید پانی کی اسکیمز شامل ہیں، اہم پروجیکٹس میں ایس تھری اور گجر نالہ، محمود آباد نالہ اور اورنگی نالہ کی بحالی ہے۔
نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے جاری ترقیاتی منصوبوں کے کاموں کو تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ میں چاہتا ہوں تعليم کو اہمیت دی جائے، تعليم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرتی، اس لیے سیلاب سے متاثرہ اسکولوں کی عمارتوں کی تعمیر جلد مکمل کی جائے، اسکولوں کی عمارتوں کی تعمیر کے لئے اس سال 2 بلین روپے رکھے گئے ہیں۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم، چیئرمین پی اینڈ ڈی شکیل منگریجو، پرنسپل سیکرٹری حسن نقوی، سیکریٹری خزانہ کاظم جتوئی، سیکریٹری ریہیبلیٹیشن، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News