
تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی امیر حافظ علامہ سعد حسین رضوی نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی امیر حافظ علامہ سعد حسین رضوی اور نائب امیر ظہیر الحسن شاہ نے سیال موڑ مڈھ رانجھا میں تاجدار ختم نبوت کے حوالہ سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان ملک میں نظام مصطفیٰ ﷺ کے نفاذ کے لئے میدان عمل میں ہے اور ناموس رسالت ﷺ کے لئے ہمہ وقت کھڑے تھے،کھڑے ہیں اور کھڑے رہینگے، حضورﷺ کی ناموس پر حملہ کرنے والے آج اٹک جیل میں بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کہتا تھا کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے،اس نے خود دو منٹ بھی نہیں نکالے اور غریب کو پھنسا کر چلا گیا، تحریک لبیک کی ریڈ لائن ناموس رسالت ہے اور آج بھی وہیں کھڑے ہیں،بڑے بڑے سیاسی پنڈتوں کو تحریک لبیک ﷺ کی تکلیف ہے،اپنوں اور بیگانوں کو بھی،جن کا لیڈر پچاس کے اسٹام پر خود لندن بھاگ گیا وہ کہتے ہیں کہ تحریک لبیک والے کہاں ہیں، الیکشن میں ان کو گھروں میں جا کر بتائیں گے کہ تحریک لبیک والے کہاں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مشرف آیا،اس کا نام مٹ گیا، عزت مآب سابق صدر آصف علی زرداری آئے،خالی زرداری رہ گیا، عزت مآب وزیر اعظم محمد نواز شریف آیا، خالی نواز شریف رہ گیا،اک یار ہور وی ہن،وہ آجکل اٹک جیل ہوتے ہیں، ہم نے ہتھ کڑیاں لگوائیں مگر حضور کی ناموس پر پہرہ دیتے ہوئے پرچے بھی کٹوائے،جیل بھی ہوئی،اور ان کو ہتھکڑیاں گھڑی چوری پر لگیں،اور جیل میں آواز آتی ہو گی کہ گھڑی چور،اور جو کہتے ہیں ایک سب پہ بھاری،ہم کہتے ہیں ان پر بھاری جو چور لٹیرے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کا دفاع ختم نبوت کے تحفظ میں مضمر ہے،ختم نبوت کا تحفظ نظریہ پاکستان کا عکاس اور تقاضاہے،ہم پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتے ہیں، ریاست جغرافیائی ،نظریاتی اور معاشی تکمیل کی متقاضی ہے ارباب اختیارو اقتدار کو اپنا سنجیدہ کر دار ادا کرنا ہو گا۔
کانفرنس میں مقامی علماء، عمائدین اور ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر امیر حافظ علامہ سعد حسین رضوی اور نائب امیر ظہیر الحسن شاہ نے غازی خالد محمود شہید کے عرس کی تقریبات میں بھی شرکت کی۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News