 
                                                      آل پاکستان مسلم لیگ کا اندرونی تنازع؛ “مسئلہ حل نہیں ہوتا تو انکا انتخابی نشان واپس لیا جائے”
آل پاکستان مسلم لیگ کے اندرونی تنازعے کے معاملے پر الیکشن کمیشن حکام نے کہا ہے کہ مسئلہ حل نہیں ہوتا تو ان کا انتخابی نشان واپس لیکر کرکے کسی اور کو دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے آل پاکستان مسلم لیگ کے اندرونی تنازع پر سماعت کی۔
سماعت کے آغاز پر وکیل اشرف علی نے کہا کہ مرزا صدیق پارٹی چھوڑ چکے ہیں اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو بتا چکا ہوں، الیکشن کمیشن نے کہا تھا انٹرا پارٹی انتخابات قانون کے مطابق نہیں ہوئے، ہم نے دوبارہ انٹرا پارٹی انتخابات کرادیے ہیں۔
ممبر کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ ہمارا مسئلہ نہیں ہے، ہم نے کہا کہ سول کورٹ میں جائیں اور مسئلہ حل کریں۔
ممبر کمیشن نے وکیل سے سوال کیا کہ آپ بتائیں آل پاکستان مسلم لیگ کا مالک کون ہے چیئرمین کون ہے؟ اس پارٹی کے بینک اکاؤنٹ کس کے نام ہیں؟
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ زیادہ اکاؤنٹس کا مسئلہ ہے یا پارٹی کا مسئلہ ہے؟ پارٹی کا تو کوئی والی وارث ہی نہیں ہر کوئی کہتا ہے میں سربراہ ہوں۔
وکیل اشرف علی نے بتایا کہ مشرف صاحب نہیں رہے لیکن پارٹی تو چلے گی، مرزا صدیق کئی تاریخوں پر یہاں نہیں آئے، وہ پارٹی کے ممبر ہی نہیں ہیں۔
الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ ان کا مسئلہ انتخابی نشان کا ہے کافی لوگوں نے انتخابی نشان کیلئے کاغذات جمع کروائے، صدیق مرزا نے بھی انٹرا پارٹی انتخابات کے نتائج جمع کروائے، اشرف علی نے فارم ڈی میں کہا ہے کہ بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات نہیں ہیں، انہوں نے خود ہی یہ مسئلہ حل کرنا ہے، مسئلہ حل نہیں ہوتا تو ان کا انتخابی نشان واپس لیکر کرکے کسی اور کو دیا جائے۔
الیکشن کمیشن نے آل پاکستان مسلم لیگ انٹرا پارٹی الیکشن کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 