
ایئربس طیاروں کی خریداری؛ ترجمان پی آئی اے کا وضاحتی بیان آگیا
قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے 2 ایئربس اے 320 طیاروں کی خریداری اور وطن واپسی سے متعلق پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خان کا وضاحتی بیان آگیا۔
ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے بول نیوز گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے نے 6 سال کے لیے 2 طیارے لیے تھے، طیاروں کی لیز6 سال کے بعد ستمبر 2021میں ختم ہوئی، دونوں طیارے لیزنگ کمپنی کو واپس کردیے گئے۔
عبداللہ خان کا کہنا تھا کہ کانٹریکٹ میں واضح ہوتا ہے طیارے اسی کنڈیشن میں واپس کیے جائیں، جس کمپنی سے طیارے لیے تھے وہ بک کر کسی اور کے پاس چلی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ اختلاف یہ ہوا وہ طیاروں کی مینٹیننس نئے طیاروں کے لحاظ سے کرانا چاہتے تھے، طیاروں سے متعلق کافی تفصیل سے کمپنی سے بات ہوئی، پتا چلا طیاروں کو واپس کرنے کے لیے 15،15 ملین روپے کا خرچہ کرنا پڑے گا، ہم نے کہا آپ طیارے ہمیں بیچ دیں، ہمیں طیاروں کی ضرورت تھی سوچا دینے کے بجائے خرید لیں۔
پی آئی اے کے ترجمان نے مزید کہا کہ مالی بحران کی وجہ سے مقررہ وقت پر پیسے ادا نہیں کیے گئے، کچھ وقت پر حکومتی ٹیم کمپنی سے مذاکرات کرنے گئی، 25 ملین ڈالر کی رقم منظور ہوئی ہے جو طیاروں کی مد میں ادا کی جائے گی۔
دو روز قبل قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کو اربوں روپے کے نقصان کے بعد معاملات طے پاگئے تھے، پی ایس او اور پی آئی اے کے درمیان جاری رقم کی ادائیگی کا تنازع حل ہوگیا تھا۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ آئندہ چند روز میں پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی بتدریج بڑھنا شروع ہوجائے گی، معاملات طے پانے کے لئے پی ایس او انتظامیہ نے بھرپور تعاون کیا، ایندھن کی قلت کے باعث متاثرہ پروازوں کا شیڈول جلد معمول پر آنا شروع ہوجائے گا۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق گزشتہ اتوار سے قبل ازوقت ادائیگی کے فقدان اور تعطیل کے سبب کورونا کے بعد پہلی مرتبہ پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن17 روزتک منجمد رہا۔
یاد رہے کہ قومی ایئرلائن کی 17روز میں مجموعی طورپر 500 سے زائد پروازیں منسوخ ہوئیں، تاہم اس دوران پی آئی اے کو 9 ارب روپے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
بعدازاں 2 سرکاری اداروں کے درمیان اس لڑائی میں نجی ائیرلائنز کمپنیز نے فائدہ اٹھاتے ہوئے اندرون و بیرون ملک پروازوں کے کرایوں میں من مانا اضافہ کردیا جس کا بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کا آپریشن ایندھن کی فراہمی بہتر ہونے سے بحالی کی طرف گامزن ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News