
غیر قانونی افراد کے انخلا کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں، حارث نواز
نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ گیس کی قیمتوں پر حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی محمد علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری ای سی سی سے ہوئی ہے، حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی، حالیہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے سیکٹر کا گردشی قرض زیرو ہو جائے گا، ایڈجسٹمنٹ کے بعد بین القوامی کمپنیوں کی پاکستان کیلئے اٹریکشن بڑھے گی، گیس کی قیمتوں میں اضافے سے غریبوں کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے، پاکستان کی 30 فیصد عوام کو گیس میسر ہے جبکہ 70 فیصد کے پاس گیس نہیں۔
وزیر توانائی نے کہا کہ گاؤں دیہاتوں میں رہنے والے لوگ ایل پی جی گیس استعمال کرتے ہیں، اس وقت ملک میں ایک کروڑ گیس کنکشنز ہیں، 57 فیصد لوگوں کیلئے فکس چارج میں اضافہ کیا گا، ان 57 فیصد لوگوں کا بل 2 سو سے 9 روپے تک آتا ہے، پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے فکس چارج میں چار سو کا اضافہ کیا گیا ہے، امیر طبقے کے لئے گیس ٹیرف ایل پی جی کے مساوی لے آئے ہیں، ہمارے ملک میں 57 فیصد گھرانے 31 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ 57 فیصد لوگ ابھی بھی 11 فیصد ادائیگی کریں گے، ملک میں موجود 3 فیصد امیر طبقہ 39 فیصد گیس پر ادائیگی کرے گا، مڈل کلاس ملک میں 39 فیصد ہیں 51 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں، ملک میں موجود متوسط طبقہ نہ سبسڈی لے رہا نہ دے رہا، روٹی تندور پاور سیکٹر پر کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، 51 فیصد کمرشل کنکشنز پہلے سے ملک میں ایل این جی قیمت پر ادائگی کر رہے ہیں، سی این جی کنکشنز کیلئے گیس کنکشنز کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گیس اس وقت ملک میں ایک نایاب چیز ہو چکی ہے، صنعتوں کو گیس کی قیمتوں میں اضافے پر کوئی رعایت نہیں دی گئی، انڈسٹری کیلئے گیس کی قیمت ریجنل لیول پر لائے ہیں، انڈسٹری میں پرانے کنکشن کو سستے اور نئے کنکشن کو مہنگی گیس ملتی ہے، جنوب اور نارتھ میں تمام انڈسٹری کیلئے گیس کی قیمتیں ایک کر دی ہیں، گیس کے نئے کنکشنز نہیں لگ سکتے نہ لگائیں گے۔
وزیر توانائی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ آئندہ ایک سے دو سالوں میں گھریلو کنکشنز کو بھی ایل پی جی پر شفٹ ہونا پڑے گا، آئندہ گیس بجلی گھروں کو ہی ملا کرے گی، دنیا بھر میں گیس کا استعمال گھروں کے بجائے بجلی گھروں کیلئے ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ کچھ دن قبل نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا۔
ذرائع کے مطابق ای سی سی نے گھریلو، کمرشل اور صنعتی صارفین کیلئے گیس ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے دی ہے، نئے گیس ٹیرف کا اطلاق یکم اکتوبر 2023 سے ہوگا۔
ای سی سی نے وزارت پیٹرولیم کی سمری کی منظوری دیدی، بیرون ملک سے 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، ای سی سی نے مالی سال 2023-24 کیلئے گندم کی درآمد کی منظوری دیدی ہے، گندم کی درآمد کا مقصد اسٹریٹیجک ذخائر برقرار رکھنا ہے۔
اجلاس میں ایرا کیلئے 48 کروڑ 40 لاکھ روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News