
پاکستان اور امریکا کے مابین سائنس اور ٹیکنالوجی تعاون کے معاہدے میں 5 سال توسیع
پاکستان اور امریکا کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون کے معاہدے میں مزید پانچ سال کے لیے توسیع کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس سلسلے میں دستخط کی تقریب واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہوئی جس میں حکومت پاکستان کی جانب سے محمد سعد احمد اور امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے محترمہ مشیل شیکلز نے دستاویزات کا تبادلہ کیا۔
In a significant development, Pakistan & the United States today extended the Agreement on Science & Technology Cooperation between the two countries for another 5 years till October 2028. 🇵🇰🇺🇸 #PAKUSRelations 1/4 pic.twitter.com/AFZALq7KQI
— Pakistan Embassy US (@PakinUSA) October 17, 2023
تقریب کا مشاہدہ امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان اور بیورو آف اوشینز میں ڈائریکٹر آفس آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کوآپریشن اینڈ انٹرنیشنل انوائرمینٹل اینڈ سائنٹیفک افیئرز امریکی محکمہ خارجہ جیسن ڈونووین نے کیا۔
معاہدے کے مقاصد فریقین کی سائنسی، تکنیکی اور انجینئرنگ کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا، دونوں ممالک کی وسیع سائنسی اور تکنیکی برادریوں کے درمیان تعلقات کو وسیع اور وسعت دینا اور پرامن مقاصد کے لیے سائنسی اور تکنیکی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
دونوں فریقین کے درمیان اتفاق ہوا کہ معاہدے کے تحت سائنسی اور تکنیکی معلومات کے تبادلے کے ذریعے تعاون کریں گے۔
معاہدے کے تحت سائنسدانوں اور تکنیکی ماہرین کا تبادلہ، مشترکہ سیمینارز اور اجلاسوں کا انعقاد، سائنسدانوں اور تکنیکی ماہرین کی تربیت، مشترکہ تحقیقی منصوبوں کا انعقاد، سائنس، ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ سے متعلق تعلیمی تبادلے؛ سائنس پر مبنی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا قیام اور سائنسی اور تکنیکی تعاون کی دوسری شکلیں جن پر باہمی اتفاق کیا جاسکتا ہے۔
پاکستانی سفیر مسعود خان نے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتظام دونوں ممالک کے سائنسدانوں، انجینئرز اور ٹیکنالوجی ماہرین کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک فریم ورک کے طور پر کام کرے گا تاکہ موسمیاتی تبدیلی، توانائی، زراعت اور آئی ٹی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کام کیا جا سکے۔
15 اکتوبر 2023 کو نگران وزیر برائے سائنس، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ زرعی صنعت کو ٹیکنالوجی کی بنیاد پر قائم کیا جائے۔
انہوں نے کہا تھا کہ جدید ترین ٹیکنالوجی نہ صرف وقت کی بچت اور کام کے معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گی بلکہ ملک کی معیشت کو بھی بہتر بنائے گی۔ حکومت کی جانب سے آئی ٹی سیکٹر کو اس کی برآمدات میں اضافے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ایک بہترین اقدام ہے۔
ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ حکومت ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی اور نوجوانوں کو ہنر سے آراستہ کرنے، معیشت کو بہتر بنانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News