Advertisement
Advertisement
Advertisement

لاہور جلسے سے واپسی پر سابق سیکرٹری حکومت آزاد کشمیر ٹریفک حادثے میں جاں بحق

Now Reading:

لاہور جلسے سے واپسی پر سابق سیکرٹری حکومت آزاد کشمیر ٹریفک حادثے میں جاں بحق
راجہ محمود الحسن

لاہور جلسے سے واپسی پر سابق سیکرٹری حکومت آزاد کشمیر ٹریفک حادثے میں جاں بحق

مسلم لیگ (ن) کے گرینڈ جلسے سے واپسی پر سابق سیکرٹری حکومت راجہ محمود الحسن ٹریفک حادثہ میں جاں بحق ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق سابق سیکرٹری راجہ محمود الحسن مسلم لیگ کے جلسے میں شرکت کے بعد واپس کوٹلی جا رہے تھے کہ اچانک گاڑی موڑ کاٹتے ہوئے گہری کھائی میں جا گری۔

اطلاع ملتے ہی ریسکیو آپریشن بروقت شروع کیا گیا مگر راجہ محمود الحسن موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ چار افراد کو زندہ کھائی سے نکال لیا گیا۔

زخمی چاروں افراد کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کا لاہور میں گرینڈ جلسہ ہوا جس میں نواز شریف نے شرکاء سے خطاب بھی کیا۔

Advertisement

مسلم لیگ (ن)  کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف لاہور میں گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ مینار پاکستان پر ہونے والے جلسہ گاہ میں پہنچے، جلسہ گاہ میں نواز شریف کی آمد پر آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا جبکہ کارکنان نے بھی اپنے قائد کا بھرپور استقبال کیا اور خوشی سے نہال ہوگئے۔

جلسہ گاہ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن)  کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کہاں سے چھیڑوں فسانہ کہاں تمام کروں؟ ذرا نظر جو ملے پھر انھیں سلام کروں، یہ پوری لائن ہے، آج آپ لوگوں سے کئی برسوں کے بعد ملاقات ہو رہی ہے لیکن آپ سے میرا پیار کا رشتہ قائم و دائم ہے، اس رشتے میں کوئی فرق نہیں آیا۔

انہو ں نے کہا کہ پیار محبت اور خلوص جو آپ کے چہروں اور آنکھوں میں دیکھ رہا ہوں، مجھے اس پر ناز ہے، یہ میرا اور آپ کا رشتہ کئی دہائیوں سے چل رہا ہے اور نہ آپ نے کبھی دھوکا دیا اور نہ ہی نواز شریف نے دھوکا دیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن)  کے قائد نے یہ بھی کہا کہ جب بھی موقع ملا بڑے خلوص سے دن رات ایک کرکے پاکستان کے عوام کے مسائل حل کیے اور جب بھی موقع ملا قربانی سے دریغ نہیں کیا، جیلوں میں مجھے ڈالا گیا، ملک بدر کیا گیا، جعلی کیسز میرے خلاف، شہباز شریف، مریم نواز اور یہاں بیٹھے سب لوگوں کے خلاف جھوٹے مقدمے بنائے گئے لیکن کسی نے ن لیگ کا جھنڈا ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ وہ کون ہیں جو نواز شریف کو ہر چند سال بعد قوم سے جدا کر دیتے ہیں، ہم نے تو ملک کی تعمیر کی، ہم نے پاکستان کے لیے ایٹم بم بنایا، ہم نے اللہ کے فضل سے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے لوڈ شیڈنگ ختم کی، لوڈشیڈنگ شروع نہیں کی، 2013 میں لوڈ شیڈنگ عروج پر تھی، 18، 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی، یہ ایک عذاب تھا اور ہم نے اس کو ختم کیا، بجلی نواز شریف نے مہنگی نہیں کی، نواز شریف نے بجلی بنائی اور سستے داموں عوام تک پہنچایا، میں بل ساتھ لے کر آیا ہوں۔

Advertisement

نواز شریف نے کہا کہ میں آپ لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ بھی مجھ سے محبت کرتے ہیں اور میں بھی آپ سے اتنی ہی محبت کرتا ہوں، آج آپ لوگوں کی  محبت دیکھ کر میں اپنے سارے دکھ درد بھی بھول گیا، میں یاد بھی نہیں کرنا چاہتا لیکن کچھ دکھ درد ایسے ہوتے ہیں جو انسان بھلا تو نہیں سکتا لیکن ایک طرف رکھ سکتا ہے جبکہ کچھ دکھ درد اور زخم ایسے ہوتے ہیں جس سے انسان کچھ وقت کے لیے فراموش کرسکتا ہے لیکن وہ دکھ اور درد بھر نہیں سکتے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن)  کے قائد نے یہ بھی کہا کہ جو پیارےآپ سے جدا ہوجاتے ہیں وہ کبھی واپس نہیں آتے، میں آج سوچ رہا تھا کہ میں جب بھی کبھی باہر سے آتا تھا تو میری والدہ اور میری بیوی کلثوم گھر کے دروازے میں استقبال کے لیے کھڑی ہوتی تھیں لیکن آج گھر جاؤں گا تو والدہ اور اہلیہ استقبال کے لیے نہیں ہوں گی، وہ میری سیاست کی نظر ہوگئیں، سیاست میں ان کو کھو دیا، وہ مجھے دوبارہ نہیں ملیں گی، یہ بہت بڑا زخم ہے کو کبھی بھرے گا نہیں۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے والد فوت ہوگئے، ان کو میں قبر میں نہ اتار سکا، میری والدہ کا انتقال ہوا اور میں ان کو قبر میں نہیں اتار سکا، میری اہلیہ کلثوم کا انتقال ہوا تو میں جیل میں تھا، اہلیہ کے انتقال کی اطلاع دی گئی تو سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو میں نے کہا مجھے ساتھ لے جائیں خود مریم کو انتقال کا بتاؤں گا لیکن مجھے مریم سے ملاقات کی اجازت نہیں تھی کیونکہ مریم کا سیل میرے سیل سے کچھ فاصلے پر تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا نام نہیں لینا چاہتا کیونکہ میں ایسے ماحول میں نہیں پلا کہ گندے معاملات میں اینٹ کا جواب پتھر سے دوں، میرے دل میں انتقام کی کوئی تمنا نہیں، میں صرف قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہوں، میری تمنا ہے کہ قوم خوشحال ہوجائے۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ ہمارےکاموں کا تسلسل رہتا تو بے روزگاری نہ ہوتی اور آج پاکستان میں کوئی غریب نہیں ہوتا ،23سال ملک سے باہر یا مقدمے بھگتتا رہا اگر یہ23 سال ملک کو دیئے ہوتے تو پاکستان جنت بن چکا ہوتا، انشاءاللہ ہم پاکستان کو دوبارہ جنت بنائیں گے۔

خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کارکنوں سے پوچھا کہ آپ کے علاقے میں روٹی کتنے روپے کی ملتی ہے؟ میرے زمانے میں 4 روپے کی تھی۔ آج یہاں پورے پاکستان سے لوگ آئے ہوئے ہیں، اس وقت ملک کے حالات اتنے مشکل ہیں کہ آج بل بھریں یا بچوں کا پیٹ، ملک آج بربادیوں کی حدوں کو چھو رہا ہے لیکن یہ ملک واپس آئے گا اور ہم واپس لائیں گے۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ میرے دور میں پیٹرول 60 روپے کا ملتا تھا تو بتاؤ پھر اسی لیے نواز شریف کو نکالا، ڈالر میرے زمانے میں 104 روپے تھا اور آج 250 سے بھی اوپر ہے، اسی لیے پاکستان کے اندر مہنگائی کا طوفان ہے جبکہ نواز شریف کو اس لیے نکالا تھا کہ ڈالر کو ہلنے نہیں دیا، روپے ڈالر کے سامنے کھڑا تھا لیکن پتا نہیں ہم اتنے ناشکرے کیوں ہیں، ایک ملک ترقی کی راہ پر چل رہا تھا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 1991 میں پہلی دفعہ وزیراعظم بنا تھا اور اس وقت جو منصوبے شروع کیے تھے وہ رجحان برقرار رہتا تو آج اتنے سارے لوگ بے روزگار نہیں ہوتے، غریب اپنے بچوں کا پیٹ بھی پال سکتا تھا لیکن آج تو سوچنا پڑتا ہے کہ بجلی کا بل دیا جائے یا بچوں کا پیٹ پالا جائے۔

نواز شریف نے کہا کہ یہ سلسلہ شہباز شریف کے زمانے کا نہیں ہے، یہ اس سے پہلے شروع ہوگیا، ڈالر قابو میں نہیں آرہا تھا، بجلی کے بل میں اضافہ ہورہا تھا، روٹی، گھی، پیٹرول مہنگا ہو رہا تھا اور پھر پاکستان کے اندر ڈالر اور چینی مہنگی ہوتی جارہی تھی، میں 50 روپے کلو چینی چھوڑ کر گیا تھا اور کہاں 50 اور کہاں 250 روپے کلو، نواز شریف کو اسی لیے نکالا تھا، پاکستان ایشین ٹائیگر بننے جا رہا تھا۔ہم جی20 میں جا رہے تھے آج کئی ملک جی20 میں شامل ہو رہے ہیں، ہمیں ان کا مقابلہ کرنا ہے بلکہ ان سے بھی آگے جانا ہے۔

Advertisement

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 6 سال بعد اپنے جلسے سے خطاب کر رہا ہوں، میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ بجلی کا بل تلاش کرکے لایا ہوں، یہ نصراللہ خان کا بل ہے، جب مئی 2016 میں نواز شریف وزیراعظم تھا، دھرنے ہو رہے تھے، معلوم ہے نا دھرنے کون کروا رہا تھا، ہم نے دھرنوں کے باوجودآپ کے گھروں میں بجلی پہنچائی تھی، دھرنوں کے باوجود موٹرویز بنائی ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن)  کے قائد کا کہنا تھا کہ گلگت سے اسکردو موٹروے نواز شریف نے بنائی تھی، چترال کی لواری ٹنل، گوادر سے کوئٹہ، پشاور سے اسلام آباد موٹر وے، اسلام آباد سے لاہور موٹروے، لاہور سے ملتان، ملتان سے رحیم یار خان اور وہاں سکھر موٹروے بھی ہم نے بنائی تھی، حیدر آباد سے کراچی موٹروے بھی ہم نے بنائی۔

ان کا کہنا تھا کہ نصراللہ خان کا مئی 2016 میں بجلی کا بل ایک ہزار 317 روپے اور پھر اسی بندے کا بل اگست 2022 میں 15 ہزار 687 روپے ہے، تو بجلی مہنگی شہباز شریف نے نہیں کی بلکہ اس زمانے سے مہنگی ہوئی جب آپ نے نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے نکالا تھا۔

خطاب کے دوران نواز شریف نے ایک اور بل کا ذکر کیا اور کہا کہ سعید اختر ایک غریب آدمی ہے اور ان کا بل مارچ 2017 میں جب نواز شریف وزیراعظم تھا تو 760 روپے تھا جبکہ اگست 2022 میں 8 ہزار 220 بل آتا ہے تو کیا یہ شہباز شریف نے کیا تھا، میں شہباز شریف کی صفائی بیان نہیں کر رہا بلکہ حقائق بیان کر رہا ہوں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن)  کے قائد کا مزید کہنا تھا کہ میری بس ایک ہی تمنا ہے کہ میری قوم کے لوگ خوشحال ہوجائیں اور ان کے گھروں میں خوشیاں اور خوشحالی آئے، ان کے گھروں میں روشنی کے چراغ جلیں، میری اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ میرے دل کے اندر کبھی بھی انتقام کا کوئی جذبہ نہ لے کر آنا، میں اس قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہوں، میں نے پہلے بھی خدمت کی ہے، اللہ مسلم لیگ ن کو اور بھی توفیق دے کہ خدمت کا سلسلہ جاری رکھے۔

Advertisement

اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں

Advertisement

ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں

پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے  کو سبسکرائب کریں   اور بیل آئیکن پر کلک کریں

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
چمن بارڈر پر بابِ دوستی مکمل طور پر سلامت، افغان طالبان کا جھوٹا دعویٰ بے نقاب
وزیراعظم شہبازشریف سے بلاول کی قیادت میں پی پی کے وفد کی اہم ملاقات
تصادم نہیں، تعاون وقت کی ضرورت ہے، جنرل ساحر شمشاد مرزا کا اسلام آباد سمپوزیم سے خطاب
کراچی، 48 انچ قطر لائن کی مرمت کا کام مکمل، متاثرہ علاقوں میں پانی کی فراہمی بحال
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کتنا اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک نے بتا دیا
پاکستان کا پہلا اے آئی لرننگ پلیٹ فارم ’’ ہوپ ٹو اسکلز ڈاٹ کام ‘‘ لانچ کردیا گیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر