نگران وزیراعظم کی پی آئی اے کی نجکاری کا عمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی جانب سے ہدایت دی گئی ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو تیز کر کے جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز کے امور کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کو قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی موجودہ مالی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔
نگران وزیر اعظم نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل ہونے تک حکومت اسکی ہر ممکن معاونت کرتی رہے گی۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ خسارے کا شکار سرکاری اداروں کی جلد سے جلد نجکاری کرکے عوام کے ٹیکس کے پیسوں کو ضائع ہونے سے بچائیں گے۔
نگران وزیر اعظم نے ہدایت دی کہ پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو تیز کرکے جلد از جلد مکمل کیا جائے اور نجکاری کے عمل پر پیش رفت سے باقاعدگی سے آگاہ کیا جائے۔
اجلاس میں نگران وفاقی وزراء شمشاد اختر، فواد حسن فواد، مشیر فرحت حسین اور متعلقہ اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کے مالی بحران کے باعث فلائٹ آپریشن بدستور متاثر ہے، طیاروں کی کمی کی وجہ سے اندرون ملک جانے والا فلائٹ آپریشن متاثر ہو رہا ہے۔
قومی ایئر لائن کیلئے فضائی آپریشنز جاری رکھنا مشکل ہو گیا ہے جبکہ نگران حکومت نے 23 ارب روپے کی امداد سے بھی انکار کر دیا ہے، تاہم قرض کی درخواست مسترد ہونے کے بعد پی آئی اے لیز شدہ طیاروں کی لیز کی اقساط ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
قومی ایئر لائن (پی آئی اے) نے انتہائی ضروری پروازیں آپریٹ کرنے کے لئے پی ایس او کو قبل ازوقت 22 کروڑ روپے کی ادائیگی کی تھی۔
بعدازاں پی آئی اے اور پی ایس او تنازعہ شدت اختیارکر گیا، جس کے باعث پی آئی اے کی پروازیں بری طرح متاثر ہے تاہم اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نجی ایئر لائنز نے کرایوں میں اضافہ کردیا۔
کراچی تا لاہور نجی ایئر لائنوں نے 35 ہزار سے 49 ہزار تک کرائے وصول کیے گئے جبکہ کراچی سے اسلام آباد کا یکطرفہ کرایا 55 ہزار سے 61 ہزار روپے تک بھی وصول کیے گئے۔
اس حوالے سے نجی ایئر لائن کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے پی آئی اے کا ڈومیسٹک پروازوں کا شیڈول بری طرح متاثر تھا، اضافی رش کی وجہ سے ڈیمانڈ اینڈ سپلائی میں فرق پڑا ہے۔
پی آئی اے کو ایک سال میں کتنا خسارہ ہوا؟
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق 2021 میں انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک 23 ہزار 636 پروازیں شیڈول تھیں۔ 4 ہزار 305 پروازیں منسوخ ہونے سے قومی ایئرلائن کو 19 ارب 37 کروڑ روپے سے زائد کا خسارہ ہوا۔
آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پی آئی اے کی جنوری میں 260 اور فروری میں 273 پروازیں منسوخ ہوئیں جبکہ مارچ میں 274، اپریل میں 343 اور مئی میں 538 فلائٹس کینسل ہوئیں۔
جون کی بات کی جائے تو 496، جولائی میں 420 اور اگست میں سب سے زیادہ 603 پروازوں کو منسوخ کیا گیا جبکہ ستمبر میں 316، اکتوبر 375، نومبر میں 201 اور دسمبر میں منسوخ پروازوں کی تعداد 206 رہی، تاہم پی آئی اے کی جانب سے پلاننگ کے فقدان کے باعث 18 فیصد پروازیں منسوخ ہوئیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
