عام لوگوں کی نوکریوں پر ڈاکا ڈالنے والوں کو کٹہرے میں لانا چاہیے، عطاء تارڑ
مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ عام لوگوں کی نوکریوں پر ڈاکا ڈالنے والوں کو کٹہرے میں لانا چاہیے۔
عطاء تارڑ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت کے دوران سوشل میڈیا ٹرولز کا معاملہ سامنے آیا ہے، 2019 میں کے پی حکومت نے 1100 لوگوں کو سوشل میڈیا انفلوئینسر کے طور پر بھرتی کا پلان بنایا گیا تھا، 87 کروڑ کے اس منصوبے سے صحافیوں اور دیگر لوگوں کو گالیاں نکلوانا ان کا مقصد تھا۔
انہوں نے کہا کہ کیا یہ نوکریاں تحریک انصاف کی ملکیت تھیں؟ پارٹی کی تشہیر کے لئے پارٹی فنڈز سے پیسے جاری ہونا چاہیے تھے، کے پی حکومت کا پیسہ اسپتالوں اور ترقیاتی کاموں پر لگنا تھا۔
لیگی رہنما نے کہا کہ غریب عوام کا 87 کروڑ روپیہ خرچ کیا گیا، غریب سے دوائی، روٹی اور تعلیم کا حق چھینا گیا، عوام کا پیسہ اپنی تشہیر کے لئے استعمال کیا گیا۔
عطاء تارڑ نے مزید کہا کہ سرکاری خزانے سے معاوضہ دے کر اداروں کے خلاف بیان بازی کی گئی، جن مجرمان نے ان 1100 لوگوں کو بھرتی کیا ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، ایسے لوگوں کو کیفر کردار تک پہنچانا قومی فریضہ ہے، عوام کی ایک ایک پائی کا حساب لیں گے۔
پی ٹی آئی کا ایک اور پروپیگنڈا بے نقاب
چیئرمین پی ٹی آئی کا جعلی امیج گھڑنے کا منصوبہ بے نقاب ہوگیا ہے، سرکاری وسائل کے بل بوتے پر پی ٹی آئی قیادت کی جعلی تشہیر اور ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کا انکشاف ہوا ہے۔
مخالفین کی کردار کشی اور ہرزہ سرائی کیلئے سوشل میڈیا ٹیموں کا بے دریغ استعمال کیا گیا اور سرکاری منصوبوں کی تشہیر کے بجائے زہریلا پروپیگنڈا کیا جاتا رہا۔
سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) کی آڑ میں سوشل میڈیا ٹیموں کو پی ٹی آئی کے مذموم بیانیے کو پھیلانے کا ٹاسک دیا گیا اور جعلی سوشل میڈیا ٹیموں کو شخصیت پرستی اور جھوٹ کے پرچار کیلئے بھی استعمال کیا گیا۔
ان اکاؤنٹس کو پی ٹی آئی کے سیاسی مقاصد کو آگے بڑھانے، پروپیگنڈا مہم، ڈس انفارمیشن، سازشی بیانیہ سازی اور عوامی جذبات کو بھڑکانے کے لیے استعمال کیا گیا۔ سرکاری پیسوں سے ریاست مخالف بیانیہ پھیلانے کی مکروہ حرکت بے نقاب معاشرے میں نفرت انگیز بیانئے سے عدم استحکام کو فروغ دیا گیا۔
پروپیگنڈا اکاؤنٹس کے فالورز سرکاری وسائل سے بڑھائے گئے لیکن اختتام پر یہ اکاؤنٹ پی ٹی آئی کے سیاسی کارکنان استعمال کرتے رہے، مجموعی طور پر اس پروجیکٹ کی لاگت 870 ملین رکھی گئی تھی۔
مزید تحقیق میں پی ٹی آئی کے مبینہ طور پر بدنیتی پر مبنی ایجنڈے کا انکشاف ہوا جس میں سوشل میڈیا ٹیمز کو پی ٹی آئی نے غیر قانونی طور پر سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا، تاہم ان ملازمین کی تنخواہ 25ہزار، 40 ہزار روپے تھی اور سرکاری فنڈز سے ان سوشل میڈیا ٹیموں پر کروڑوں روپے خرچ کیے گئے۔
پی ٹی آئی کے اس ریاست مخالف پروپیگنڈے میں شامل 800پہلے سے موجود اکاؤنٹس کی جب تحقیق کی گئی تو چشم کشا حقائق سامنے آئے، ان ملازمین میں سے 72.5 فیصد اکاؤنٹس کا 2021 سے پہلے پی ٹی آئی کی طرف کوئی سیاسی جھکاؤ ہی نہیں تھا۔
جون 2022 کے بعد 86فیصد اکاؤنٹس نے اپنا سیاسی جھکاؤ تبدیل کر لیا اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پی ٹی آئی کا بیانیہ پوسٹ کرنا شروع کر دیا، ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پی ٹی آئی کا کبھی کوئی نظریہ تھا ہی نہیں، یہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی جو کہ ریاست پاکستان کے خزانے سے پیسے دے کر کروائی جا رہی تھی۔
غریبوں کی خون پسینے کی کمائی سے دیے گئے ٹیکس کا پیسہ جو پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے پروپیگنڈے کے لئے جھونک دیا، پی ٹی آئی نے پارٹی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے نوجوانوں کو بھرتی کیا اور ان کا ایسا استعمال کیا جو اخلاقیات اور شرافت کے اصولوں کے خلاف تھا۔
عوام کے پیسوں پر ریاست مخالف مواد پھیلایا گیا، ان اکاؤنٹس نے 9 مئی واقعات میں پی ٹی آئی کے کارکنان اور عوام کو اشتعال دلانے، تشدد پر بھڑکانے اور ممکنہ طور پر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کے لیے اکسایا اور عوام اور اداروں میں نفرت پھیلا کر درڑایں ڈالنے کی کوششیں کیں، تاہم جعلی سوشل میڈیا ٹیموں کی بھرتی کا عمل غیر قانونی اور فراڈ پر مبنی تھا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
