
ایک اور اہم شخصیت کا آئی پی پی میں شمولیت کا اعلان
عام انتخابات سے قبل حلقہ بندیوں کے معاملے پر لودھراں سے استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے پیٹرن انچیف جہانگیر ترین نے حلقہ بندیوں پر اعتراضات اٹھا دئیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر ترین نے دو قومی اور دو صوبائی حلقوں سے اعتراضات جمع کرا دئیے ہیں۔
اعتراضات قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 154 اور این اے 155 کی حلقہ بندیوں پر اٹھائے گئے ہیں، صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 226 اور پی پی 227 سے بھی اعتراضات جمع کرا دئیے گئے ہیں۔
جہانگیر ترین کے حلقہ بندیوں متعلق اٹھائے کے اعتراضات پر سماعت 2 نومبر کو ہوگی۔
یاد رہے کہ ملک بھر سے مجموعی طور پر حلقہ بندیوں پر 1 ہزار 324 جبکہ پنجاب سے 672 اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔
وضح رہے کہ یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے ابتدائی حلقہ بندیوں کی رپورٹ بمعہ فہرست فارم 5 عوام کی آگاہی کے لئے شائع کی، فہرست الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہے جبکہ مزید ابتدائی حلقہ بندیوں کے نقشہ جات بھی ویب سائٹ پر موجود ہیں، تاہم ابتدائی حلقہ بندیوں کی اشاعت 30 دن 26 اکتوبر تک جاری رہے گی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ملک بھر میں قومی اسمبلی کا حلقہ اوسطاً سوا 9 لاکھ ووٹرز پرمشتمل ہے جبکہ وفاقی دارالحکومت میں قومی اسمبلی کا حلقہ اوسطاً 7 لاکھ 87 ہزارسے زائد ووٹرز، خیبرپختونخوا میں صوبائی اسمبلی کا حلقہ اوسطاً ساڑھے 3 لاکھ ووٹرز، پنجاب اسمبلی کا حلقہ اوسطاً 4لاکھ 30ہزار ووٹرز،سندھ کا صوبائی حلقہ اوسطاً4 لاکھ 30 ہزار ووٹرز جبکہ بلوچستان صوبائی اسمبلی کا حلقہ اوسطاً 2 لاکھ 92 ہزارووٹرز پر مشتمل ہے۔
قومی اسمبلی کی عمومی نشستوں کی تعداد 266 ایک حلقہ میں ووٹروں کی تعداد 8 لاکھ سے زائد رکھی گئی ہے، پنجاب اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد 297 برقرار، سندھ اسمبلی کی کل جنرل نشستوں کی تعداد 130 ہے، خیبرپختونخوا اسمبلی میں کل عمومی نشستوں کی تعداد 115 جبکہ خیبرپختونخوا کے حلقوں میں ووٹروں کی تعداد 3 سے 5 لاکھ کے درمیان ہے۔
بلوچستان اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 51 ہے جبکہ بلوچستان حلقوں میں ووٹروں کی تعداد 2 سے 4 لاکھ کے درمیان رکھی گئی، بلوچستان میں کئی نشستیں مختلف اضلاع پر بھی مشتمل ہیں، قومی اسمبلی کی وفاقی دارالحکومت سے تین، پنجاب سے 141، سندھ سے 61، خیبرپختونخوا 45 اور بلوچستان میں 16 نشستیں ہیں، تاہم ملک بھر میں کل 60 قومی اسمبلی کی مخصوص نشستیں ہوں گی۔
علاوہ ازیں پنجاب اسمبلی کی جنرل نشستوں کی تعداد 297 جبکہ خواتین کی 66 اور نان مسلم کی 8 نشستیں ہوں گی، سندھ میں جنرل نشستیں 130، خواتین 29، نان مسلم کی 9 نشستیں ہوں گی جبکہ خیبرپختونخوا کی 115 جنرل، 26 خواتین، 4 غیر مسلم نشتیں ہوں گی بلوچستان کی 51 جنرل، 11 خواتین اور 3 غیر مسلموں کیلئے نشستیں ہوں گی، قومی اسمبلی کیلئے پنجاب میں ایک نشست کیلئے آبادی کی کم سے کم تعداد 9 لاکھ 5 ہزار 595 رکھی گئی ہے۔
سندھ کیلئے 9 لاکھ 13 ہزار 52، خیبرپختونخوا کیلئے 9 لاکھ 7 ہزار 913، بلوچستان کیلئے 9 لاکھ 30 ہزار 900 جبکہ اسلام آباد کیلئے 7 لاکھ 87 ہزار 954 رکھی گئی ہے۔
اسی طرح پنجاب اسمبلی میں جنرل نشست کیلئے 4 لاکھ 29 ہزار929 ووٹر ہوں گے جبکہ سندھ کیلئے 4 لاکھ 28 ہزار 432، خیبرپختونخوا 3 لاکھ 55 ہزار 270 اور بلوچستان کیلئے 2 لاکھ 92 ہزار 47 ووٹر ہوں گے۔
واضح رہے کہ ملک میں عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں، تاہم اس حوالے سے 21 ستمبر 2023 کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں عام انتخابات جنوری 2024 کے آخری ہفتے میں کرادیے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق آج الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کے کام کا جائزہ لیا اور فیصلہ کیا کہ حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست 27 ستمبر 2023 کو شائع کر دی جائے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ابتدائی حلقہ بندیوں پر اعتراضات وتجاویز کی سماعت کے بعد حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست 30نومبر کو شائع کی جائے گی۔ حتمی فہرستوں کے بعد 54 دن کے الیکشن پروگرام کے انتخابات جنوری 2024 کے آخری ہفتے میں کروادیے جائیں گے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News