
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان میں آفات سے نمٹنے کیلئے ایک مضبوط اور متحرک ادارہ جاتی ڈھانچہ موجود ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے نیشنل ریزیلینس ڈے کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ 8 اکتوبر کو نیشنل ریزیلینس ڈے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے عوام کے اس ناقابل تسخیر جذبے کو خراج تحسین پیش کرنے کے طور پر منایا جاتا ہے جنہوں نے ہولناک اورتکلیف دہ آفت کا پامردی سے مقابلہ کیا، یہ دن ہمیں یہ بھی یاددلاتا ہے کہ ہم ایک ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں آفات کے خطرات موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آفات کے خطرات کے اشاریہ (کلائمیٹ رسک انڈیکس) کے مطابق پاکستان ماحولیاتی اورقدرتی آفات سے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں شامل ہے، ہم نے زلزلوں، سیلابوں، گلیشئرکے پھٹنے کے واقعات، شدید گرمی کی لہروں اور جنگل کی آگ کی شکل میں قدرتی آفات کا ایک سلسلہ دیکھا ہے جس میں قیمتی جانوں کے ساتھ ساتھ بنیادی ڈھانچہ کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ یہ دن منانے کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں سے آنے والی آفات کے تباہ کن اثرات خاص طور پر آفات سے بحالی پر توجہ مرکوز کرنا ہے گزشتہ سال پاکستان نے ایک بار پھر غیر معمولی سیلاب کی صورت میں موسمیاتی آفت کا سامنا کیا، اس سیلاب سے صوبہ سندھ اور صوبہ بلوچستان کے بعض حصوں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا اور ملک کا ایک تہائی حصہ زیرآب آیا جس سے 1700 سے زائد قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں، 12867 افراد زخمی اور 33 ملین زندگیاں ہمیشہ کے لیے بدل گئیں، سیلاب سے 10 لاکھ سے زیادہ قیمتی مویشی ہلاک ہوگئے اور 40 لاکھ ایکڑ اراضی پر اہم فصلیں برباد ہوگئیں۔
انہوں نے کہا کہ مواصلاتی رابطے بری طرح متاثرہوئے، وفاقی اورصوبائی حکومتوں نے متاثرہ شہریوں کی ریسکیو اورامدادوبحالی کیلئے تمام مالیاتی، انتظامی اور ادارہ جاتی وسائل کو بروئے کارلاتے ہوئے مل کر کام کیا۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ وطن عزیز میں آفات سے نمٹنے کا نظام رد عمل سے فعال طرزعمل کی صورت میں تبدیل ہوا ہے، یہ غیرمتوقع بحرانوں سے نمٹنے کیلئے ہمارے اجتماعی ردعمل میں تبدیلی کی عکاسی کررہا ہے، پہلے ہماری توجہ بنیادی طور پر ہنگامی صورتحال پیش آنے پرردعمل کی صورت میں ہوتی تھی جس میں بیشتر اوقات انسانی جانوں اور املاک کو نقصان پہنچتا تھا تاہم ٹیکنالوجی میں ترقی وجدت اورقدرتی مظاہرکی گہرے تفہیم سے پاکستان اب فعال طرزعمل کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں آفات سے نمٹنے کے قومی ادارہ این ڈی ایم اے میں جدیدنیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر(این ای اوسی) کا قیام شامل ہے، این ای اوسی میں سیٹلائیٹس سے حاصل شدہ معلومات، سافٹ وئیرز اور مصنوعی ذہانت کے استعمال سے مشترکہ آپریٹنگ خاکہ تیارکرنے کی صلاحیت موجودہے جو خطرات وآفات کی ڈیجیٹل تشخیص، ارلی وارننگ نظام اورتیاریوں کی حکمت عملیوں کوتقویت دے گی۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ الحمدللہ آج ہمارے پاس نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹیز(پی ڈی ای ایمز) کی صورت میں آفات سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط اورمتحرک ادارہ جاتی ڈھانچہ موجود ہے، ہمیں اب ضلعی سطح پرآفات سے نمٹنے کے انتظام وانصرام کے نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مقامی اداروں کومقامی سطح پر ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن پالیسی اور منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے والے اداروں کے طور پر تیار کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے سنگین خطرات کے تناظرمیں حکومت آفات سے نمٹے کے انتظام وانصرام کی صلاحیتوں میں اضافہ، اس حوالہ سے مطلوبہ قانون سازی، خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت پرمبنی گورننس کو فروغ دینے، موسمیاتی لحاظ سے موزوں بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر اورسب سے بڑھ کر موافقت میں اضافہ کیلئے پرعزم ہے۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ نیشنل ریزیلینس ڈے پاکستانی عوام کو نہ صرف قدرتی آفات کے خطرات کو بہترطور پر سمجھنے کی ترغیب دے گا بلکہ آفات کے تناظرمیں تیاری، لچک، استقامت اور خود کفالت کا اہم پیغام بھی پہنچائے گا۔
نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ ہمیں عزم، مضبوط اور زیادہ پراستقلال پاکستان کے مشترکہ وژن کے ساتھ آگے بڑھنا ہے، ہم سب مل کرنہ صرف اس مشکل سے نکل سکتے ہیں بلکہ پہلے سے زیادہ مضبوط اورمتحد ہوسکتے ہیں۔ ہم سب مل کرنہ صرف مشکلات کا پامردی سے سامنا کریں گے بلکہ غالب بھی رہیں گے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News