
نگران وزراء اور اعلیٰ افسران کے بیرون ملک دورے؛ نگران وزیراعظم کا اظہار برہمی
اسلام آباد: نگران وفاقی وزراء اور اعلیٰ سرکاری افسران کے بیرون ملک کے غیر ضروری دوروں پر نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
کابینہ ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ رپورٹ پیش کی گئی تھی کہ بعض وزراء اور اکثر وفاقی سیکرٹریز اور دیگر افسران بے جا غیر ملکی دورے کررہے ہیں۔،جس کی وجہ سے وفاقی وزارتوں اور پاک سیکریٹریٹ میں کام متاثر ہورہا ہے۔
ذرائع کابینہ ڈویژن کا کہنا تھا کہ کئی اعلیٰ افسران اپنے بچوں سے ملنے کے لیے سرکاری دوروں پر بیرون ملک گئے۔
نگران وزیراعظم نے ہدایت دی ہے کہ صرف انتہائی ناگزیر غیر ملکی دورے کیے جائیں، صرف ایسے دورے کیے جائیں جہاں پر سپانسر متعلقہ ملک یا ادارہ ہو۔
کابینہ ڈویژن کے ذرائع نے مزید بتایا کہ غیر ملکی دوروں سے قبل مجاز اتھارٹی سے باقاعدہ اجازت لی جائے اور ہر دورے کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا جائے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط اور تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورمیں شرکت کیلئے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اگلے ہفتے چین روانہ ہو نگے۔
نگران وزیر اعظم 16 اکتوبر کو چین روانہ ہونگے، 17 اور 18 اکتوبر کو تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کرینگے۔ تاہم دورہ چین کے دوران سی پیک کے تحت 15 معاہدوں اور ایم اویوز پر دستخط کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم شہباز شریف حکومت کی اتحادی کابینہ کے 22 وزرا نے ایک سال میں 93 ممالک کا دورہ کیا تھا اور ان دوروں پر سرکاری خرانہ سے ساڑھے 8 کروڑ روپے خرچ کیے گئے تھے۔
9 ماہ میں سب زیادہ بیرونی دورے سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کیے، اور ان بیرون ملک دوروں کی تعداد 18 بنتی ہے جبکہ ان میں 3 امریکا، 3 متحدہ عرب امارات کے دورے بھی شامل تھے۔
دوسرے نمبر پر سابق وزیر مملکت خارجہ حناربانی کھر نے 11 بیرون ملک دورے کیے اور ان دوروں پر ایک کروڑ 26 لاکھ 60 ہزار 876 روپے کے اخراجات آئے جبکہ سابق وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے اسی عرصے میں 7 بیرون ممالک کے دورے کیے اور ان کے بیرون ممالک دوروں پر 82 لاکھ 87 ہزار 271 روپے خرچ آیا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News