
وزیر تجارت و صنعت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ماضی کی پالیسیوں کو مزید نہیں جاری رکھ سکتے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر تجارت و صنعت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شہریوں کو سستی چینی کی فراہمی کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی کی برآمد کی اجازت نہیں دے سکتے، جب تک چینی کی مکمل پیداوار اور کحپت کا اندازہ نہیں ہوتا، ماضی کی پالیسیوں کو مزید نہیں جاری رکھ سکتے، پہلے چینی کو برآمد کرنے اور پھر درآمد کی اجازت نہیں دے سکتے۔
وزیر تجارت و صنعت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے مزید کہا کہ شوگر سیکٹر کے ٹریک اینڈ ٹریس پر جلد اجلاس منعقد کیاجائے گا۔
حکومتوں کا کام کاروبار دوست پالیسیاں بنانا ہے، گوہر اعجاز
نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے مارگلہ ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ابھی تک 1970کے عشرے میں رہ رہے ہیں، ٹیکسٹائل اینڈ آئی ٹی ہمارا معاشی مستقبل بن سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس قیمتی پتھروں سے لیکر سونا تانبا چاندی سمیت کیا کچھ نہیں ہے جبکہ ہمارے نیلم سے لیکر چترال تک قیمتی پتھر خام مال کی شکل میں باہر جارہے ہیں۔
نگران وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ دنیا ہمارے قیمتی پتھروں سے اربوں ڈالر کما رہی ہے تو ہم اپنے قیمتی پتھروں کو پراسس کرکے اربوں کما سکتے ہیں مگر نہیں کما رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایک سوارب ڈالر چاہئیں مگر ہمارے پاس کیا ہے یہ سب کو معلوم ہے، ہمیں سوچنا ہوگا افغانستان نے کسی جدید بینکنگ نظام کے بغیر ڈالر کیسے کنٹرول میں رکھا؟
گوہر اعجاز کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ پاکستان جدید ترین بنکنگ اور مانیٹرنگ نظام رکھنے کے باوجود ہم ڈالر کو مارکیٹ کے جائز ریٹ پر بھی کیوں نہ رکھ سکے؟
انہوں نے کہا کہ حکومتوں کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ حکومتوں کا کام کاروبار دوست پالیسیاں بنانا ہے، پاکستان میں کاروبار کو بجلی جب خطے کی مہنگی ترین بجلی ملے گی تو وہ برآمدات کہاں سے کرے گا؟
ڈاکٹر گوہر اعجاز نے یہ بھی کہا کہ خود سے پوچھیں ہماری کُل مارکیٹ27 بلین ڈالرز سے زیادہ کیوں نہیں؟ صرف برآمدات ہی پاکستان کوڈالرز دے سکتی ہیں، ہماری برآمدات میں سے بڑا حصہ بنگلادیش ، بھارت ، ویتنام لے چکے ہیں۔
نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے مزید کہا کہ آج بطور حکومت نہیں بطور قوم سوچنا ہوگا، سوچنا ہوگا کہ ملک ترقی کیسے کرے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News