
بڑی سیاسی جماعتوں کے منشور عوامی امنگوں سے خالی؛ پائیڈ کی تحقیقی رپورٹ میں انکشاف
اسلام آباد: پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک کی تین بڑی سیاسی جماعتوں کے منشور عوامی امنگوں سے خالی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ریسرچ ادارے نے سیاسی جماعتوں کے منشور کی قلعی کھول دی، ملک کے صرف 20 فیصد مسائل کے حل کا پلان پاکستان کی 3 بڑی سیاسی جماعتوں کے منشور کا حصہ ہیں۔
ملک کی 3 بڑی سیاسی جماعتوں کا منشور محض کھوکھلے نعرے
پی پی ، ن لیگ اور پی ٹی آئی کے منشور عوامی امنگوں سے خالی
سیاسی جماعتوں پر پائیڈ کی تحقیقی رپورٹ میں انکشاف
براہ راست دیکھیں:https://t.co/kGi5LWBrA5#BOLNews #Elections2024 pic.twitter.com/7deKdDnNmY— BOL Network (@BOLNETWORK) November 7, 2023
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس نے اپنی حالیہ رپورٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منشور کا موازنہ کیا ہے۔
پائیڈ کی نئی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق تحقیق میں 18 اہم مسائل اور سیکٹرز کا انتخاب کیا گیا اور 18 شعبوں سے متعلق سیاسی جماعتوں کے پلان کا جائزہ لیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ لوکل گورنمنٹ، پارلیمنٹ، الیکشن، کابینہ، پولیس، بیوروکریسی، بجٹ سازی، ایس او ایز اور انٹرنیٹ کے شعبے تحقیق کا حصہ بنائے گئے۔
اس کے علاوہ قرضوں کا انتظام، ترقیاتی بجٹ، رئیل اسٹیٹ، زراعت، توانائی، ٹیکسیشن، ٹیرف، تجارت بھی تحقیق میں شامل تھے۔
پائیڈ کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق پیپلز پارٹی کے پاس 18 میں سے 17 شعبوں کے مسائل کا حل کا پلان موجود نہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی کے پاس 18 شعبوں میں سے 13 کے مسائل کا پلان موجود نہیں جبکہ ن لیگ 18 میں سے 12 شعبوں کے مسائل کا حل پیش کرنے سے قاصر ہے۔
ریسرچ ادارے نے سیاسی جماعتوں کے لئے مسائل حل کرنے کا پلان منشور کا حصہ بنانے پر زور دیا ہے۔
ن لیگ کا منشور کمیٹی کے ارکان کا اعلان
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) نے منشور کمیٹی کے ارکان کا اعلان کر دیا جن کی تعداد 33 ہے۔
پارٹی صدر شہباز شریف کی منظوری سے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے منشور کمیٹی کی تشکیل کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس میں بتایا گیا کہ منشور کمیٹی میں چاروں صوبوں، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور اقلیتوں کو نمائندگی دی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق منشور کمیٹی کے چیئرمن سینیٹر عرفان صدیقی کو بنایا گیا ہے جبکہ احسن اقبال، پرویز رشید، سعد رفیق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور خرم دستگیر کمیٹی کے رکن مقرر کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ رانا احسان افضل، راؤ اجمل، ریاض الحق، سینیٹر مصدق ملک، بیرسٹر ظفر اللہ کمیٹی ارکان میں شامل ہیں جبکہ ڈاکٹر طارق فضل، پیر صابر شاہ، اختیار ولی، کھیل داس کوہستانی، بشیر میمن بھی منشور کمیٹی کا حصہ ہیں۔
ن لیگ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق راحیلہ درانی، سیکریٹری اطلاعات سندھ، سیکریٹری اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری، ناصر محمود، کامران مائیکل، سینیٹر نزہت صادق، رانا مشہود احمد خان بھی کمیٹی کے رکن مقرر کیے گئے ہیں جبکہ گلگت بلتستان سے حافظ حفیظ الرحمان، آزاد جموں و کشمیر سے شاہ غلام قادر بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا کہ سینیٹر ڈاکٹر افنان اللہ خان، بیرسٹر امجد ملک، سلمہ بٹ، عاشق کرمانی، راحیلہ خادم حسین، رانا سکندر حیات، مرکزی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب، اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل بلال اظہر کیانی، علی پرویز ملک اور شزا فاطمہ خواجہ بھی منشور کمیٹی کے ارکان میں شامل ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News