
پنجاب میں ایک ہفتے تک ماسک پہننا لازمی قرار
لاہور: نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی ہدایت پر محکمہ پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے پنجاب کے 10 اضلاع میں ایک ہفتے کے لئے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فضا میں پڑھتی ہوئی آلودگی کے باعث حکومت پنجاب کی جانب سے اسموگ سے متاثرہ اضلاع میں تمام لوگوں کے لئے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ماسک پہننے کی پابندی کا اطلاق لاہور، شیخوپورہ، قصور اورننکانہ صاحب کے اضلاع میں ہوگا۔
اس کے علاوہ گوجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ اور نارروال میں بھی ماسک پہننا لازمی ہے۔
اس حوالے سے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ شہریوں کی صحت کا تحفظ حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے، اسموگ کے باعث الرجی اور بیماریوں سے بچنے کے لئے تمام شہری ماسک ضرور پہنیں۔
واضح رہے کہ لاہور، فیصل آباد اور گوجرانوالہ سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں آج بھی اور کئی دنوں سے فضائی آلودگی کی خطرناک صورتِ حال ہے، متعدد شہروں میں اسموگ کے باعث نزلہ زکام، بخار اور گلے میں انفیکشن کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔
دوسری جانب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے انتظامیہ کو صوبے بھر میں اسموگ کے تدارک کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے نازیہ جبین نے انتظامیہ کو خط لکھا جس میں تمام ڈپٹی کمشنرز کو ریلیف کمشنر کے اختیارات سونپ دیے گئے اور کہا کہ ہر اس اقدام کو روکیں جو اسموگ کا باعث ہے، فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے پر مکمل پابندی عائد ہے۔
بعدازاں صوبائی دارالحکومت میں اسموگ میں کمی لانے کے لیے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریوں اور اینٹوں کے بھٹوں کے خلاف شروع کیا جانے والا آپریشن اب بھی جاری ہے۔
پنجاب حکومت نے لاہور، شیخوپورہ، قصور، گوجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ اور نارووال سمیت متعدد اضلاح میں ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ کی ہوئی ہے جبکہ اسموگ سے متاثرہ علاقوں میں عدالتیں اور بینک بھی بند کر دیے گئے تھے۔
اگرآپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کولائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News