
اسرائیلی حملے صرف غزہ تک محدود نہیں ہیں، نگران وزیر خارجہ
اسلام آباد: نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے صرف غزہ تک محدود نہیں بلکہ ان کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا ہے۔
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورتحال پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے، غزہ میں زخمیوں کے علاج کی سہولتیں نہیں ہیں، پاکستان فلسیطین کے ساتھ ہے اور رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے معاملے پر او آئی سی کا اجلاس بلایا گیا، او آئی سی کے تمام ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ رابطہ رہا، اجلاس میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔
جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے فلسطین پر ظلم اور بربریت کی نئی مثال قائم کی، غزہ میں ایک لاکھ 80 ہزار مکانات تباہ کردیے گئے، حملے صرف غزہ تک محدود نہیں بلکہ ان کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا۔
نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی کنارے میں بھی شہادتیں ہو چکی ہیں، اسرائیل فوری قابض علاقوں سے انخلا کرے۔
انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کے حوالے سے غلط فہمی پیدا ہوئی ہے، افغان مہاجرین کی بےشمار کیٹگری ہیں، افغان پناہ گزین جن کے پاس رجسٹریشن کارڈ ہیں انہیں بے دخل نہیں کیا جا رہا، جن افغان پناہ گزینوں کے پاس بلکل بھی دستاویزات نہیں انہیں کہا ہے کہ عزت اور احترام سے چلے جائیں۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ جو محروم طبقات ہیں جن میں اقلیت ہیں، جن کو تشویش ہے کہ افغانستان واپسی پر ان کو مسائل کا سامنا ہو گا ان سے ہم رویہ نرم اختیار کریں گے۔
انکا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اور کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ پناہ گزینوں کی عزت، خواتین اور بچوں کا خیال رکھا جائے گا، انہیں ٹرانزٹ سینٹر لے جایا جائے گا اور ان سے پوچھ گچھ ہو گی، جس کے پاس دستاویزات ہیں انہیں رہنے کی اجازت ہو گی۔
نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان حکام سے مکمل رابطے میں تھے، میری افغان وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی تھی، افغان حکومت نے واپس لوٹنے والے پناہ گزینوں کی بحالی کے لئے کمیشن بٹھا لیا ہے، ان کی آباد کاری کے لئے جو بھی مدد درکار ہو گی وہ پاکستان مہیا کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے وسائل شاید انہیں اس بات کی اجازت نہ دیں کہ ان کے لئے جلد بندوبست کریں، پاکستان کے علاوہ باقی ممالک بھی انکی مدد کریں گے تاکہ افغان پناہ گزینوں کو واپس آباد کیا جا سکے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News