
اسرائیل غزہ میں نسل کشی اور جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے، نگران وزیر خارجہ
اسلام آباد: نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی اور جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے۔
نگران وفاقی وزیر جلیل عباس جیلانی نے سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورت حال بہت گھمبیر ہے، پندرہ ہزار شہادت ہو چکی ہے، چالیس ہزار زخمی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ سارا تباہ ہو چکا ہے، 37 میڈیکل سہولیت تباہ ہو چکی ہیں، اسرائل جنگی جرائم کر رہا ہے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان نے کہا ہے کہ اسرائیل نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے، سیز فائر معاہدے کے تحت پچاس اسرائیلی کو حماس اور اسرائیل 150 فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔
انکا کہنا تھا کہ حماس کے پاس 250 اسرائلی قیدی ہیں جبکہ 7200 فلسطینی اسرائیل کے پاس قید ہیں، ان سب کے بعد مشرق وسطی کی کیا صورت حال ہو گی، اسلامی ممالک بشمول پاکستان نے اسرائل اور بین الاقومی برادری پر دباؤ ڈالا، او آئی سی نے جنگ بندی کی کوشش کی۔
نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے بیانیے کو دنیا میں بہت کم تسلیم کیا جا رہا ہے، اسرائیل خواب دیکھ رہا تھا کہ فلسطین کا مسئلہ دب جائے گا، لیکن فلسطین کا مسئلہ مرکزی اسٹیج پر آگیا ہے۔
جلیل عباس جیلانی نے مزید کہا کہ پاکستان کے اقوام متحدہ میں کردار کی تعریف کی گئی، اردن اور مصر سے رابطے ہیں، انھیں کہا ہے کہ ہم زخمیوں کو پاکستان میں میڈیکل دینا چاہتے ہیں، مریض ایئر لفٹ کرنے کے لئے اسرائیل کی اجازت درکار ہے، وہ زخمی کی بھی اسکروٹنی کرتے ہیں، ممکن نہیں کہ ابھی وہاں کوئی اسپتال بنا سکیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت میں 6 ہزار سے زائد بچوں اور 2 ہزار خواتین سمیت 14 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 33 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان دو روز قبل 4 روز کے لیے جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا جس کا اطلاق پاکستانی وقت کے مطابق آج صبح 10 بجے سے ہوگیا ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان 4 روزہ عارضی جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں میں قید 150 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا جبکہ حماس کی جانب سے 50 صہیونی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
حماس کے مطابق جنگ بندی کے دوران اسرائیلی طیاروں کی جنوبی غزہ میں پروازوں پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ غزہ سٹی اور شمالی غزہ پر روزانہ چھ گھنٹے صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک اسرائیلی طیارے پرواز نہیں کریں گے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News