ملک بھر میں ہونے والی ن لیگ پارلیمانی بورڈ میٹنگ کا شیڈول جاری
لاہور: 2 روز قبل تشکیل پانے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 35 رکنی پارلیمانی بورڈ پر پارٹی کے اندر سے انگلیاں اٹھنے لگیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق پارلیمانی بورڈ کی تشکیل پر مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے سینئر پارٹی رہنماؤں نے تحفظات کا اظہار کیا اور اپنے تحفظات پارٹی کی اعلیٰ قیادت تک پہنچا دیے۔
ذرائع نے بتایا کہ تحفظات رکھنے والے رہنماؤں نے موقف اختیار کیا کہ پارلیمانی بورڈ میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے رشتہ داروں کی نامزدگیاں کی گئی ہیں، ایسے لوگوں کو بورڈ میں شامل کیا گیا ہے جنہوں نے خود کبھی الیکشن نہیں لڑا۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پارلیمانی بورڈ سے کارکنوں کی چھٹی، بڑے عہدیدار شامل کر لئے گئے ہیں، بورڈ میں پہلے سے قیادت کے نزدیک لوگوں کو شامل کیا گیا ہے، کسی کارکن کو جگہ نہیں دی گئی۔
رہنماؤں نے اپنے موقف میں کہا کہ حمزہ شہباز کی پنجاب بھر میں سیاسی امور پر گرفت ہے، پارلیمانی بورڈ میں ان کی شمولیت پر کسی کو اعتراض نہیں ہو سکتا۔
انکا کہنا تھا کہ کچھ سابقہ سرکاری ملازموں کو ہم سیاستدانوں کی ٹکٹوں کے فیصلے کرنے کا اختیار کیوں دیا جا رہا ہے، کیا خود مخصوص نشستوں پر نامزدگیوں سے ایوان میں آنے والے ہمارے حلقوں کا فیصلہ کرینگے۔
پارٹی رہنماؤں نے اپنے موقف میں مزید کہا کہ پارلیمانی بورڈ میں خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان سے خواتین کو مکمل نظر انداز کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پارلیمانی بورڈ پارٹی کے الیکشن سیل کے چیئرمین اسحاق ڈار نے 27 نومبر کو تشکیل دیا تھا، تاہم پارلیمانی بورڈ نے ملک بھر کے تمام حلقوں سے پارٹی امیدواروں کی ٹکٹوں کے فیصلے کرنا ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
