پاکستان نے غزہ میں جبالیہ مہاجر کیمپ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، اس وحشیانہ حملے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں اور یہ حملہ غزہ کے لوگوں کے خلاف جنگی جرائم کے سلسلے میں تازہ ترین ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ یہ واقعہ عام شہریوں کو مزید قتل عام سے بچانے کے لیے غیر مشروط جنگ بندی کی فوری ضرورت پر بھی زور دیتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ ہم عالمی برادری خصوصاً اسرائیل کے حامیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ دشمنی کا خاتمہ اور غزہ کا محاصرہ ختم کرے، عالمی برادری شہریوں کے تحفظ کے لیے اور انسانی ہمدردی کی راہداریوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرے تاکہ غزہ کے محصور لوگوں کو بلا تعطل امدادی سامان فراہم کیا جا سکے۔
اسرائیلی حملے صرف غزہ تک محدود نہیں ہیں، نگران وزیر خارجہ
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے صرف غزہ تک محدود نہیں بلکہ ان کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا ہے۔
نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورتحال پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے، غزہ میں زخمیوں کے علاج کی سہولتیں نہیں ہیں، پاکستان فلسیطین کے ساتھ ہے اور رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے معاملے پر او آئی سی کا اجلاس بلایا گیا، او آئی سی کے تمام ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ رابطہ رہا، اجلاس میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔
جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے فلسطین پر ظلم اور بربریت کی نئی مثال قائم کی، غزہ میں ایک لاکھ 80 ہزار مکانات تباہ کردیے گئے، حملے صرف غزہ تک محدود نہیں بلکہ ان کا دائرہ کار بڑھا دیا گیا۔
نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی کنارے میں بھی شہادتیں ہو چکی ہیں، اسرائیل فوری قابض علاقوں سے انخلا کرے۔
انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کے حوالے سے غلط فہمی پیدا ہوئی ہے، افغان مہاجرین کی بےشمار کیٹگری ہیں، افغان پناہ گزین جن کے پاس رجسٹریشن کارڈ ہیں انہیں بے دخل نہیں کیا جا رہا، جن افغان پناہ گزینوں کے پاس بلکل بھی دستاویزات نہیں انہیں کہا ہے کہ عزت اور احترام سے چلے جائیں۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ جو محروم طبقات ہیں جن میں اقلیت ہیں، جن کو تشویش ہے کہ افغانستان واپسی پر ان کو مسائل کا سامنا ہو گا ان سے ہم رویہ نرم اختیار کریں گے۔
انکا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اور کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ پناہ گزینوں کی عزت، خواتین اور بچوں کا خیال رکھا جائے گا، انہیں ٹرانزٹ سینٹر لے جایا جائے گا اور ان سے پوچھ گچھ ہو گی، جس کے پاس دستاویزات ہیں انہیں رہنے کی اجازت ہو گی۔
نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان حکام سے مکمل رابطے میں تھے، میری افغان وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی تھی، افغان حکومت نے واپس لوٹنے والے پناہ گزینوں کی بحالی کے لئے کمیشن بٹھا لیا ہے، ان کی آباد کاری کے لئے جو بھی مدد درکار ہو گی وہ پاکستان مہیا کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے وسائل شاید انہیں اس بات کی اجازت نہ دیں کہ ان کے لئے جلد بندوبست کریں، پاکستان کے علاوہ باقی ممالک بھی انکی مدد کریں گے تاکہ افغان پناہ گزینوں کو واپس آباد کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی بمباری میں اب تک 31 صحافی بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جبکہ وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 8 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیل نے شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
