فلسطین کے معاملے پر طویل تنازعات کے بجائے سنجیدہ اقدام چاہتے ہیں، نگران وزیر اعظم
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ فلسطین کے معاملے پر طویل تنازعات کے بجائے سنجیدہ اقدام چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ریاض میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تشدد کے مکمل خاتمے کی فوری ضرورت ہے کیونکہ انسانی بحران نے بہت تیزی سے جنم لیا ہے، ہم طویل تنازعات نہیں بلکہ سنجیدہ اقدام چاہتے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم فلسطینی بھائیوں کی مایوسی اور تکلیف کو فوری طور پر دور کرنا چاہتے ہیں، فوری طور پر اسرائیلی جارحیت کو بند ہونا چاہیے، امداد کیلئے فوری طور پر راہداری کا قیام عمل میں لایا جائے، فلسطینی زخمیوں کوعلاج معالجے کی سہولت فراہم کی جائے، متاثرہ افراد کو پانی اور خوراک کی فراہمی ترجیح ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، اسرائیلی بربریت کی کوئی مثال نہیں ملتی، کوئی بھی ملک بین الاقوامی قوانین سے بالاتر نہیں، ہر حکومت کو بین القوامی قوانین کے مطابق زمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، نہتے شہریوں کیخلاف فوجی طاقت کا استعمال کسی صورت قابل قبول نہیں۔
دوسری جانب گزشتہ روز نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی فلسطینی صدر محمود عباس سے سعودی عرب میں ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں نگراں وزیرِاعظم نے فلسطین بالخصوص غزہ میں قابض صہیونی فوجوں کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کے قتلِ عام و نسل کشی پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
انوار الحق کاکڑ نے محمود عباس کو یقین دلایا کہ پاکستان فلسطین کے لوگوں کی سفارتی و اخلاقی مدد جاری رکھے گا اور اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ پاکستان عالمی سطح پر فلسطینیوں کیلئے آواز بلند کرتا رہے گا۔
نگراں وزیرِاعظم انوار الحق کاکڑ نے عالمی قوتوں کی غزہ میں جاری بربریت پر خاموشی کو شرمناک قرار دیا اور اس امر پر زور دیا کہ عالمی قوتیں غزہ میں جنگ بندی، نہتے فلسطینیوں بالخصوص معصوم بچوں کے قتل عام کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے غزہ میں فوری طور پر غیر مشروط جنگ بندی اور اشیاءِ ضروریہ و طبی امداد کی فراہمی کیلئے راہداری کے قیام کا مطالبہ کیا۔
ملاقات میں فلسطینی صدر محمود عباس نے پاکستان کا اس مشکل وقت میں فلسطینیوں کا ساتھ دینے اور غزہ کے محصور مسلمانوں کیلئے امداد بھیجنے پر وزیرِ اعظم اور پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی افواج کی بمباری اور گولہ باری ایک منٹ بھی نہ رک سکی۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کو معصوم بچوں کا قبرستان بنا دیا ہے، روزانہ 134 بچے اسرائیلی بم باری کا نشانہ بن رہے ہیں، 32 دنوں میں 4 ہزار 237 بچے شہید ہوچکے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ غزہ میں ہر 10 منٹ میں 1 بچہ شہید ہو رہا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
