اسلام آباد: نگران حکومت نے نجکاری امور میں ہائی کورٹس کا کردار ختم کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نگران وفاقی کابینہ نے نجکاری اپیلٹ ٹربیونل قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے، نجکاری اپیلٹ ٹربیونل کے قیام کیلئے نوٹیفیکشن جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے وزارت نجکاری کی سمری سرکولیشن کے ذریعے منظور کرلی، تاہم نجکاری ترمیمی آرڈیننس 2023 کے تحت نجکاری اپلیٹ ٹربیونل کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے، فیصلے کا مقصد نجکاری عمل میں غیر ضروری تاخیر سے بچنا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ نجکاری اپیلیٹ ٹریبونل 3 ارکان پرم شتمل ہوگا جبکہ نجکاری اپلیٹ ٹریبونل کے سر براہ سپریم کورٹ کے ر یٹائرڈ جج ہوں گے۔
اس کے علاوہ نجکاری اپلیٹ ٹریبونل کے ایک جوڈیشل اور ایک ٹیکنکل ممبر ہوں گے، نجکاری سے متعلق تمام سول، فوجداری امور کی سماعت نجکاری اپیلیٹ ٹر یبونل میں ہوگی، اس کے علاوہ کوئی عدالت ان معاملات کی سماعت نہیں کرے گی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اپیلیٹ ٹریبونل کے فیصلہ کے خلاف 60 روزمیں اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی جا سکے گی جبکہ اپیلٹ ٹریبونل کے قیام سے ریاست کے زیرملکیت اداروں کی نجکاری کا عمل تیز ہوگا اور مقدمہ بازی کی وجہ سے نجکاری کے عمل کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا خاتمہ ہو گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
