
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت نگران وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت نگران وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق نگران وفاقی کابینہ نے 11 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھارتی سپریم کورٹ کے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے حوالے سے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا گیا۔
نگران وفاقی کابینہ نے انگیج افریقہ پالیسی کے تناظر میں جمہوریہ گیمبیا اور پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے مابین باہمی سیاسی تبادلہ خیال پر مفاہمتی یادداشت کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے اختیارات کے ناجائز استعمال پر منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کے کنٹریکٹ کی فوری تنسیخ اور تادیبی کارروائی کی منظوری بھی دی۔
وفاقی کابینہ نے پاکستان میں مقیم ایسے افغان باشندے جن کا پاکستان کے علاوہ کسی تیسرے ملک میں انخلا ہونا ہے، کہ قیام میں 31 دسمبر 2023 سے 29 فروری 2024 تک توسیع کر دی ہے۔ مقررہ تاریخ کے بعد قیام کرنے والے افغان باشندوں کو 400 ڈالر تک جرمانہ ہو سکے گا۔
وفاقی کابینہ نے پاکستان کی پہلی ”نیشنل اسپیس پالیسی“ کی منظوری بھی دے دی۔ پالیسی کے تحت پاکستان میں بین الاقوامی کمپنیوں کو لو آربٹ سیٹلائٹ کے ذریعے صارفین کو خدمات فراہم کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ پالیسی کے تحت نہ صرف پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری ہوگی بلکہ معاوضے کی مد میں باہر جانے والا قیمتی زرِ مبادلہ بچایا جا سکے گا۔
اس حوالے سے نگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی کا کہنا تھا کہ پالیسی کے تحت نہ صرف پاکستان میں بین الاقوامی سطح پر رائج جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ریگولیٹری رجیم کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے بلکہ سپارکو میں تحقیق و ترقی کے لیے فنڈز کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے وزارتِ بحری امور کی سفارش پر کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر کی فی الفور اپنے ادارے کو واپسی اور ادارے میں سامنے آنے والی بدانتظامی کی تحقیقات کی بھی منظوری دی۔
نئے ایم ڈی کی تعیناتی تک ریئر ایڈمرل شاہد احمد، ڈی جی آپریشنز پورٹ قاسم اتھارٹی کو اضافی چارج دینے کی بھی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کی تاہم ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ موخر کر دیا۔
کابینہ نے ہدایت کی کہ ادویات کی قیمتوں کے تعین اور ریگولیشنز سے متعلق پورے نظام کا جائزہ لیں تاکہ مستقبل کے لئے اس مسئلے کا ایک جامع حل تلاش کیا جا سکے۔
وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فارما انڈسٹری ترقی کرے تاہم قیمتوں اور ادویات کے معیار کے حوالے سے عوام کا مفاد مقدم ہو گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News