Advertisement
Advertisement
Advertisement

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

Now Reading:

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
الیکشن کمیشن

عام انتخابات؛ الیکشن کمیشن نے پوسٹل بیلٹ طلب کر لیں

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ 

تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت پانچ رکنی کمیشن نے تحریک انصاف انٹراپارٹی الیکشنز پر الیکشن کمیشن کے نوٹس پر سماعت کی۔

پی ٹی آئی وکیل بیرسٹر علی ظفر کے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن پولیٹیکل فنانس کے دیے گئے سوالات وقت ضائع کرنے والے ہیں، الیکشن کمیشن نے چار سوالات کو چالیس کر کے دے دیا، الیکشن کمیشن نے چار سوالات کو چالیس کر کے دے دیا، الیکشن کمیشن کے اس رویے سے مایوس ہوا ہوں، ہم خود کو الیکشن کمیشن کا حصہ سمجھتے ہیں کیونکہ ہم نے الیکشن لڑنا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ کیس الگ ہے پہلے والا کیس الگ ہے، اس کا فیصلہ جلدی کرنا ہے اس لئے کیس لگا دیا۔

علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سوال پوچھا کہ فارم 65 پر پارٹی چیئرمین کی جگہ چیئرمین کے اتھارئیز پرسن نے کیوں نہیں کیا، فارم 65 پر پارٹی چیئرمین کے دستخط کہا ہیں، شہباز شریف، مولانا فضل الرحمان اسفند یار ولی کے دستخط ہوئے ہیں، فارم 65 باقی جماعتوں کے تسلیم کیے گئے تو ہمارے پر اعتراض کیوں؟

Advertisement

پی ٹی آئی وکیل کا کہنا تھا کہ سوال ہوا جون 2022 کے الیکشنز کا ذکر کیا لیکن 2017 کا زکر کیوں نہیں کیا، اپنے جواب میں سال 2017 میں ہونے والے انٹرا پارٹی الیکشنز کا ذکر کیا ہوا ہے۔

علی ظفر نے دلائل دیے کہ الیکشن کمیشن نے پوچھا انٹرا پارٹی الیکشنز پراسس کو پبلسٹی کیوں نہیں دی؟ یہ سوال کوئی فریق پوچھ سکتا ہے الیکشن کمیشن کا پوچھنا نہیں بنتا، یہ سوال کوئی ممبر پوچھے تو ٹھیک کہ وہ متاثرہ فریق نہیں ہے۔

وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو پہلے بتا چکے ہیں کہ یہ پراسس پبلک کیا تھا، الیکشن کمیشن نے پوچھا کہ انٹراپارٹی الیکشنز سے پہلے نیشنل کونسل کیوں نہیں بنائی، یہ وہی بات ہے انڈہ پہلے آیا یا مرغی؟ انٹرا پارٹی الیکشنز کے بغیر نیشنل کونسل بن ہی نہیں سکتی، پی ٹی آئی آئین کے رول 28 کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن کے بعد نیشنل کونسل بنے گی۔

علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پوچھا کہ وفاقی اور صوبوں کی باڈیز کے الیکشن ایک دن کیوں کرائے؟ یہ سوال پی ٹی آئی آئین کے بغیر سمجھے پوچھا گیا، پارٹی آئین کے مطابق الیکشنز الگ الگ کرانے کا نہیں کہا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی اور پینل کے الیکشنز کی بات کی گئی ہے، چیئرمین اور پینل کے الیکشنز کا شیڈول ایک ہوتا ہے وہ دیا ہے۔

ممبر کے پی نے سوال کیا کہ آپ نے کسی اور کے الیکشنز چیلنج کیوں نہیں کیے؟ بیرسٹر علی ظفر نے جواب دیا کہ ہم کیسے کرسکتے ہیں یہ اختیار کمیشن کا ہے، ہم سے جو سوالات کمیشن نے پوچھے ہیں اس کو بھی کسی نے چیلنج نہیں کیا۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کئی جماعتوں کے انٹراپارٹی الیکشنز ختم کیے ہیں، ابھی وقت نہیں ہے ورنہ آپ کو تفصیلات دیتے۔

Advertisement

پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ پوچھا گیا کہ پینل بلامقابلہ کیوں ہوئے الیکشنز میں کیوں نہیں گئے؟ اب ہم انتظار کرتے کہ مخالف پینل آئے تو الیکشن کرائیں؟ بلامقابلہ الیکشنز پارٹی آئین کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

علی ظفر نے دلائل دیے کہ ایک سوال پوچھا کہ پارٹی آئین کیوں نہیں لگایا؟ پہلے اعتراض کے بعد پارٹی آئین جمع کرایا جاچکا ہے، یہ دراصل ڈانٹ ڈپٹ ہے کہ پہلے کیوں نہیں جمع کرایا، الیکشن کمیشن نے پوچھا پارٹی آئین کے رولز فراہم نہیں کئے گئے؟ رولز فراہمی کا سیکشن 209 کے تحت پارٹی سرٹفیکیٹ سے متعلق نہیں ہے، رولز اس لئے فراہم نہیں کہ قانون میں اس کی فراہمی کا ذکر نہیں ہے، قانون کے مطابق صرف پارٹی آئین جمع کرانے کے پابند ہیں، اگر الیکشن کمیشن کہتا کہ رولز فراہم کریں تو فراہم کردیتے، کہا گیا ویب سائٹ پر رولز کیوں نہیں ڈالے، رولز 2022 میں ڈالے تھے اب کتابچہ چھاپ دیا ہے۔

وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس 175 جماعتیں رجسٹرڈ ہیں صرف 20 جماعتوں کی ویب سائٹ ہے، کیا الیکشن کمیشن نے باقی جماعتوں سے پوچھا ویب سائٹ کیوں نہیں؟ جس پر ممبر سندھ نے کہا کہ ہوسکتا ہے بڑی جماعتوں کی ہوں۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ چلیں جن کو نشان الاٹ ہوا یا جن کا ہوگا ان سے پوچھا؟ اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ان کا مطلب ہے آپ اسپیشل جماعت ہیں، چیف الیکشن کمشنر کے اس جملے پر کمرہ عدالت میں قہقمے لگ گئے۔

پی ٹی آئی وکیل علی ظفر نے الیکشن کمیشن کے 40 سوالات کے جوابات دے دیے اور کہا کہ بہت سارے سوالات ملتے جلتے تھے، کاغذات نامزدگی کا وقت ہے تو جلد فیصلہ سنائیں، اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہمیں اس کا احساس ہے۔

Advertisement

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر کے دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
واپڈا کا حب کینال 48 گھنٹے بند رکھنے کا فیصلہ، شہر قائد میں پانی کی فراہمی معطل رہنے کا امکان
الجومَیع کی دیوانگی، کراچی کو یرغمال بنالیا گیا، ریاستِ پاکستان کی عزت داؤ پر
شرح سود 11 فی صد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ، مہنگائی 5.6 فیصد تک پہنچ گئی
کورنگی میں کمرے کی چھت گرنے سے ڈیڑھ سالہ بچی جاں بحق ، ایک بچی اور 2 خواتین زخمی
شمالی وزیرستان و کرم میں پاک فوج کی بڑی کارروائی، 25 خوارج ہلاک، پانچ جوان شہید
مذاکرات کے دوران دراندازی ناقابل قبول ، سیکیورٹی ذرائع کا شدید ردعمل
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر