بانی چیئرمین پی ٹی آئی بغیر ثبوت کے امریکہ پر الزامات لگارہے ہیں، عطاء تارڑ
مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی بغیر ثبوت کے امریکہ پر الزامات لگارہے ہیں۔
عطاء اللّٰہ تارڑ نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے پروپیگنڈہ میں پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے، جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ بتا دینا تاریخ میں ایسے جھوٹ نہیں بولے گئے۔
انہوں نے کہا کہ جان برکس کے نام سے ایک پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ بنایا ہے جوتصویر جان بش کی لگائی گئی، جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹ بناکر جونز گوبل زندہ ہوتا تو وہ شرمندہ ہوتا کہ اس سے زیادہ پی ٹی آئی پروپیگنڈہ کرنے میں ماہر ہے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹ کے فالورز بیس نامور لوگوں کے پی ٹی آئی تئیس سو سے سترہ سو پی ٹی آئی اکاؤنٹس کے نکلے، کرپشن پر پول بنایا گیا جس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا نام نہیں ڈالا گیا جھوٹے پول کی روایت نیازی نے ہی شروع کی۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ جان برکس کہہ رہا ہے بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے بہتر کوئی لیڈر نہیں تو پھر دوسرے امریکی سے اپروول سے کیا ضرورت ہے، جان بش کے نام پر جعلی تصاویر لگاکر پروپیگنڈہ کرنا پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے۔
انکا کہنا تھا کہ نیازی نے ٹرائل کے دوران امریکہ پر دوبارہ الزام لگا رہے ہیں اس پر سزا ملنی چاہیے، ان کا ذہنی توازن درست نہیں مدت اور عدت مکمل نہ کی باجوہ نے کہا تو حکومت گرادی پہلے محسن نقوی پھر ڈونلڈ لو پھر نواز، زرداری نے گرائی۔
انہوں نے کہا کہ سائفر آتے جاتے رہتے ہیں تو کوئی نہیں کہتا تم گئے کیا یہ ڈلو بدمعاش مغلپورہ کا ہے کہ حکومت گر جائے گی، سائفر کی کہانی گھڑی گئی اس کا ان کیمرہ ٹرائل ہونا چاہیے تمام ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ پروجیکٹ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو لانے اور نوازشریف کو ہٹانے کےلئے کیا ناانصافی پر مبنی مقدمات پر بنائے گئے، حسان نیازی کیا نوازشریف کا بھانجا ہے مراد سعید یاسمین راشد کیا یہ سب نواز شریف سے رابطے میں تھے۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ توشہ خانہ ایک سو نوے ملین پائونڈ پر کیوں نہیں بولتے یہ تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ہے، ساٹھ ارب روپے کی چھوٹ دیتے ہو تو کورٹ نے کہہ دیا پاکستان کا پیسہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بدترین حکمران نیازی تھا انہوں نے جو کچھ کیا اس پر ان کو عمر قید کی سزا ہونی چاہیے، پورا یو سی پولنگ اسٹیشن اور وارڈ کی سطح پر الیکشن لڑیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
