
ہوسکتا ہے کہ 45 روز بعد اپنی جماعت بنالوں، نگراں وزیراعظم
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ 45 روز بعد اپنی جماعت بنالوں۔
تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بلوچستان کی جامعات کے طلبہ و طالبات سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے طلبہ سے بات کرکے بے حد خوشی ہو رہی ہے، پاکستان کا مستقبل روشن ہے، آئندہ چند سالوں میں ملک میں معاشی اور سیاسی استحکام آئے گا، اگلے10سالوں میں 36ٹریلین ڈالر تک کی تجارت ممکن ہے۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ دنیا کی بڑی آبادی اس خطے میں رہائش پذیرہے، پاکستان میں 60سے65فیصد تک آبادی25سال سے کم عمر ہے، ہمارے نوجوان تخلیقی صلاحیتوں سے مالامال ہیں، نوجوان ملک کا مستقبل ہیں یہ ترقی کے راستے کا تعین کریں گے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نوکریاں بیچنےکا کام ہم نہیں ہونے دیں گے، ہمیں بچوں کو محنت کی ترغیب دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایک فعال جمہوریت ملک میں سیاسی استحکام لاتی ہے، ٹیکس اکٹھا کرنا اور اس کا مؤثر استعمال ضروری ہے، ملک میں معاشی ترقی کے بے شمارمواقع ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی کیساتھ بہت سنجیدہ مسائل ہیں، بلوچستان کی مختلف یونیورسٹیز کے وائس چانسلر سے رابطہ ہے، بلوچستان میں یونیورسٹیز کی سطح پر سہولتیں فراہم کریں گے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ مکران کوسٹل ہائی وے پر15لوگوں کو جلایا گیا تھا، بچ جانے والے مزدوروں کو تھانے میں تحفظ دیا مگر وہاں بھی حملہ ہوا، رحیم یارخان سے مزدور آئے تھے جنہیں تھانے میں گھس کر قتل کیا گیا، کوسٹل ہائی وے پر15لوگوں کو جلایا گیا کوئی انسانی حقوق والا نہیں آیا، ایک شخص ہلاک ہوا تو مجھے نہیں معلوم کیسے ہلاک ہوا،زدوروں، پولیس والوں کو بھی قتل کیا گیا کوئی انسانی حقوق والا نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سسٹم کے تحت چلتی ہے ایسا نہیں کہ ہم ولن ہیں، ہرچیز کے قوانین اور حدود ہوتے ہیں اس کے اندر چلا جاتا ہے۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ مجھ سے پوچھا جا رہا ہے کہ 45 دن بعد کہاں جاؤں گا، ہم الیکشن کروائیں گے اور الیکشن کمیشن آف پاکستان اس کو کنڈکٹ کرے گا، ہوسکتا ہے میں اپنی جماعت بنا لوں۔
انتخابات صاف اور شفاف ہوں گے،نگراں وزیراعظم
علاوہ ازیں نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال ایسی ہے سب کو پتا ہے کون کس حلقے سے جیتے گا، داغدار اور غیر داغدار کی باتیں 70 کی دہائی سے چل رہی ہیں، ہم الیکشن کرائیں گے، الیکشن کمیشن اس کا انعقاد کرے گا۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم الیکشن نہ کراتے تو یہ داغ ہوتا، جن کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملی وہ کون سا داغ لیکر چلے، ہم کون سا داغ لے کر جائیں گے، انتخابات صاف اور شفاف ہوں گے، لوگ کہتے ہیں بلوچستان میں شفاف الیکشن نہیں ہوئے، قوم پرست جماعتوں نے ووٹرز کو کچھ نہ کچھ تو کہنا ہوتا ہے، قوم پرست ہر چیز کو اپنے زاویے سے دیکھتے ہیں۔
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ غیر قانونی مقیم افراد سے متعلق حکومت کی پالیسی تبدیل نہیں ہوگی۔
پاکستان اور بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنانا ہمارا ہدف ہے،نگراں وزیراعظم
دوسری جانب کچھ دیر قبل نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کوئٹہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنانا ہمارا ہدف ہے، 2008 میں بلوچستان سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا تھا۔
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان اور بلوچستان کو امن کا گہوارہ بنانا ہمارا ہدف ہے، بلوچستان کے اہم اداروں کو سہولتیں فراہم کرنا ذمہ داری ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کے فنکاروں اور ہنرمندوں کیلئے بہت اقدامات کرینگے، حکومت میڈیا کی افادیت سے بخوبی آگاہ ہے، کئی جگہوں پر ناکامیاں ہوئیں لیکن ہماری نیت خراب نہیں تھی۔
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی اصل پہچان اسکا سلیقہ ہے جبکہ اس کا اصل خزانہ اسکے لوگ اور تہذیب ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News