
کراچی: شاپنگ مال میں لگنے والی آگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہوگئی
ڈپٹی کمشنر انتظامیہ نے عرشی شاپنگ مال کو عارضی طور پر ڈی سیل کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر انتظامیہ نے دکانداروں کو اندر جا کر آتشزدگی کے نتیجے میں نقصان کا تخمینہ لگانے کی اجازت دے دی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایک ساتھ 4 دکانداروں کو اندر جانے کی اجازت ہے، دکانداروں نے محفوظ سامان نکالنا شروع کر دیا ہے، تمام عمل کی نگرانی پولیس کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ عائشہ منزل پر واقع عرشی شاپنگ مال میں بدھ کی شام فرنیچر مارکیٹ کی ایک دکان میں آگ لگ گئی تھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے بقیہ دکانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
کراچی کے علاقے عائشہ منزل میں فرنیچر مارکیٹ کی دکان میں لگنے والی آگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہو گئی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق جھلس کر زخمی ہونے والا شخص دوران علاج دم توڑ گیا، متوفی کی شناخت 30 سالہ اسامہ کے نام سے ہوئی جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہو گئی۔
دوسری جانب سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے متاثرہ عمارت کو سیل کر دیا ہے جس کے بعد عمارت کے باہر سیل کرنے کا حکم نہ چسپاں کردیا گیا ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق عمارت کے مکمل معائنے تک عمارت سیل رہے گی۔
اس حوالے سے ایس بی سی اے کا کہنا تھا کہ عرشی سینٹر کی عمارت کو سیل کر دیا گیا ہے، معائنے کے بعد فیصلہ ہو گا کہ عمارت استعمال کے قابل ہے یا نہیں۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیم عرشی شاپنگ مال پہنچ گئی ہے، ٹیم جائے حادثہ کا معائنہ کررہی ہے، ایکسپرٹ عمارت کا جائزہ لینے کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل طے کرے گی۔
عینی شاہد نے بتایا تھا کہ آگ لگنے سے پہلے شارٹ سرکٹ ہوا، سلنڈر میں مرمت کے دوران آگ لگ گئی، مرمت کرنے والے نے سلنڈر باہر پھینکا تو دھماکا ہوا، جس کے بعد آگ نے دکانوں کو لپیٹ میں لے لیا تھا۔
بعد ازاں ریسکیو 1122 کے ڈائریکٹر عابد شیخ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ شاپنگ مال میں لگنے والی تیسرے درجے کی ہے اور پوری عمارت آگ کی لپیٹ میں ہیں، اس کے نیچے دو فلور کمرشل تھے جن میں گراؤنڈ اور میزانائن فلور شامل ہیں جبکہ اوپر چار منزلوں پر رہائشی عمارت تھی لیکن پوری عمارت اس وقت آگ کی لپیٹ میں ہے۔
کے ایم سی کے فائر بریگیڈ کے عہدیدار نے بتایا تھا کہ ہمیں شام پانچ بجکر 42 منٹ پر آگ لگنے کی اطلاع ملی اور ابتدائی طور پر کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے دو فائر ٹینڈرز بھیجے گئے تھے۔
واضح رہے کہ اس واقعے سے 10 دن قبل ہی 25 نومبر کو کراچی میں راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آگ لگنے کے سبب دھوئیں کے باعث دم گھٹنے سے 11 افراد جاں بحق اور 22 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News