
“کسی اور ملک منتقلی کے منتظر افغان باشندوں کو 29 فروری تک قیام کی اجازت ہوگی”
اسلام آباد: نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ کسی اور ملک منتقلی کے منتظر افغان باشندوں کو 29 فروری تک قیام کی اجازت ہوگی۔
نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کابینہ کے فیصلوں پر میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آج کابینہ نے بہت اہم فیصلہ کیا ہے، مقبوضہ کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو کابینہ نے مسترد کر دیا، کشمیر کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں سے حل ہونا ہے، بھارتی قانون سازی مسئلہ کشمیر پر اثر انداز نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ کسی اور ملک منتقلی کے منتظر افغان باشندوں کو 29 فروری تک قیام کی اجازت ہوگی، مقررہ تاریخ کے بعد قیام کی صورت میں چار سو ڈالر جرمانہ ہوگا۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے پہلی اسپیس پالیسی کی منظوری دیدی، اسپیس اینڈ سیٹلائٹ کے شعبے میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، سپارکو میں اس حوالے سے تحقیقی مرکز بنایا جائے گا۔
انکا کہنا تھا کہ کابینہ نے ادویات کی قمیتوں میں اضافہ مسترد کر دیا، اس حوالے سے وزارت صحت کو جامع حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نگران وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ وفاقی کابینہ نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی اور ٹیلی کام ٹربیونل کے قیام کی منظوری دیدی، مقصد ملک میں بڑھتے ہوئے سائبر کرائمز کو روکنا ہے۔
واضح رہے کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھارتی سپریم کورٹ کے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے حوالے سے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا گیا۔
وفاقی کابینہ نے پاکستان میں مقیم ایسے افغان باشندے جن کا پاکستان کے علاوہ کسی تیسرے ملک میں انخلاء ہونے کے قیام میں 31 دسمبر 2023 سے 29 فروری 2024 تک توسیع کر دی ہے، تاہم مقررہ تاریخ کے بعد قیام کرنے والے افغان باشندوں کو 400 ڈالر تک جرمانہ ہو سکے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News